ایودھیا: ہندوؤں کے روحانی پیشوا مہنت پرم ہنس داس نے آج مسلمانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے دی گئی پانچ ایکر اراضی پرپر اگر مسجد تعمیر ہوتی ہے تو اس مسجد کو کوئی مسلم قوم پرست یا مسلمانوں کے پیغمبر(حضرت) محمد ؐ صاحب کے نام پر رکھا جانا چاہئے۔مہنت داس خبررساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اللہ کا گھر ہے۔ اسے کسی کے نام منسوب کرنے کی ضرورت نہیں اگر اس کی ضرورت ہوتو کسی مسلم قوم پرست یا (حضرت) محمد صاحبؐ کے نام پر رکھنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مسلمان اس اراضی کو حاصل نہ کرتے ہوئے وسعت قلبی کا اظہار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض مسلم مذہبی رہنما سے انہوں نے اس فیصلہ کے تعلق سے بات کی ہے۔ان رہنماؤں نے بتایا کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلہ سے خوش ہیں اور انہوں نے بتایا کہ وہ اسلامی نقطہ نظر سے متنازعہ اراضی پر مسجد تعمیر نہیں کرسکتے۔“ مہنت داس نے بتایا کہ مسلمان ہندوؤں سے ہزار درجے خوش ہیں۔مسلم مذہبی رہنماؤں نے بتایا کہ وہ اسلامی قوانین کے مطابق متنازعہ زمین پر مسجد تعمیر نہیں کرسکتے ہیں اور نہ اس پر پڑھی گئی نماز قبول ہوتی ہے۔ مسلمان اس بات سے خوش ہیں کہ انہیں غیر متنازعہ پانچ ایکر اراضی حاصل ہوگئی ہے۔“