پانچ سال سے کم عمر بچوں کی نمونیا سے اموات ، انڈیا کا دوسرا نمبر

   

Ferty9 Clinic

اقوام متحدہ ۔ 15 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نمونیا کے سبب جو قابل علاج اور قابل تدارک بیماری ہے، 2018ء میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کے معاملہ میں عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر رہا۔ اس بیماری میں یو این کی نئی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر 39 سیکنڈ میں ایک بچے کی جان لی ہے۔ یونائیٹیڈ نیشنس چلڈرنس فنڈ (یونیسف) نے کہا کہ عالمی سطح پر نمونیا نے گذشتہ سال پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں زائد از 8 لاکھ بچوں کی جان لے لی جو فی 39 سیکنڈ ایک بچے کی موت شمار کی جاسکتی ہے۔ سب سے زیادہ اموات دو سال سے کم عمر کے بچوں میں ہوئی اور لگ بھگ 1,53000 اموات پیدائش کے اندرون ایک ماہ درج ہوئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ محض پانچ ممالک اس طرح کی نصف اموات کیلئے ذمہ دار ہیں۔ نائجیریا 1,62000 کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے جس کے بعد انڈیا کے 1,27000، پاکستان کے 58000، کانگو کے 40,000 اور اتھیوپیا کے 32000 اموات ہیں۔ نمونیا کبھی وبائی مرض ہوا کرتا تھا لیکن پانچ سال سے کم عمر والے بچوں میں اس سے 15 فیصد اموات ہورہی ہے۔ اس کے باوجود ریسرچ پر محض تین فیصد گلوبل فنڈ مختص کیا گیا ہے۔ یونیسف نے اس تعلق سے چوکسی اختیار کرنے کامشورہ دیتے ہوئے کہاکہ جنوری میں اسپین میں گلوبل فورم آن چائلڈ ہوڈ نمونیا کا اہتمام کیا جارہا ہے۔