ہمہ اقسام کے پکوان ، متوسط طبقہ کی مختصر نکاح تقاریب کا رجحان متاثر ہونے کا امکان
حیدرآباد۔ ریاست میں کورونا وائرس لاک ڈاؤن اور تحدیدات کے دوران مختصر نکاح تقاریب کے رجحان میں جہاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے وہیں متمول طبقہ کی جانب سے محدود تعداد میں مہمانوں بلکہ افراد خاندان کیلئے پانچ ستارہ ہوٹلوں میں دعوتوں کے انعقاد کے رجحان میں اضافہ دیکھا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ جو لوگ بڑی دعوتوں کا اہتمام کرتے ہوئے اپنی تقاریب کو یادگار بنانے کے دعوے کرتے تھے وہ اب بڑے شادی خانوں اور پکوانوں کی طویل فہرست پر خرچ کی جانے والی رقومات کو محفوظ کرنے کے بجائے 100تا150 افراد کیلئے شہر کی پانچ ستارہ ہوٹلوں میں تقاریب کا اہتمام کرنے لگے ہیں۔گذشتہ ہفتہ شہر حیدرآباد میں ایسی ایک سے زائد دعوتیں منعقد ہوئیں جو کہ پیالس اور پانچ ستارہ ہوٹلوں میں منعقد کی گئی لیکن ان میں مہمانوں کی تعداد کو محدود رکھا گیا ۔کورونا وائرس لاک ڈاؤن اور تقاریب کے انعقاد پر عائد پابندیوں کے سبب متوسط طبقہ میں گھریلو ماحول میں تقاریب کے رجحان میں اضافہ دیکھا جا نے لگا ہے اور شادی خانوں میں تقاریب کے انعقاد سے اجتناب کیا جا رہاہے
لیکن متمول طبقہ کے وہ لوگ جنہیں اپنی تقاریب کی نمائش اور انہیں یادگار بنانے کا خبط سورا ہوتا ہے وہ پانچ ستارہ ہوٹلوں میں تقاریب منعقد کر رہے ہیں اور ان تقاریب میں محدود افراد خاندان کو ہی مدعو کیا جا رہاہے علاوہ ازیں شادی سے جڑی ہر تقریب کیلئے علحدہ ہوٹل کا انتخاب کیا جا رہاہے اور کئی لوگوں کی جانب سے شہر میں موجود پیالس کے حصول کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے کیونکہ مہمانوں کی طویل فہرست اور انواع و اقسام کے پکوانوں کے اخراجات جو بچ رہے ہیں وہ تاریخی مقام پر تقریب کے انعقاد پر خرچ کئے جائیں۔علاوہ ازیں شہر کے نواحی علاقو ںمیں موجود فارم ہاؤز میں بھی تقاریب کا انعقاد عمل میں لایا جانے لگا ہے لیکن ان میں صرف افراد خاندان کو ہی مدعو کیا جا رہاہے ۔شہر کے ان اہم مقامات پر ہونے والی بعض تقاریب میں شہر کی انتہائی اہم شخصیات بھی شرکت کر رہی ہیں لیکن ان تصاویر کو وائرل ہونے سے بچانے کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے جانے لگے ہیں۔پانچ ستارہ ہوٹلوں میں محدود مہمانوں کے ساتھ تقاریب کے انعقاد کے رجحان کو روکنا ناگزیر ہے تاکہ متوسط طبقہ میں یہ وباء سرائیت نہ کرجائے۔