پانچ لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کارکنوں کو مدھیہ پردیش میں واپس لایا گیا ہے: حکومت کادعویٰ
بھوپال: مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے پانچ لاکھ سے زیادہ تارکین وطن مزدور جو کورونا وائرس کی وجہ سے چل رہے لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں ان کو ان کی آبائی ریاست میں واپس لایا گیا ہے ، ایک سرکاری عہدیدار نے ہفتے کے روز بتایا۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری آئی سی پی کیسری نے بتایا کہ جمعہ کے روز تک ریاستی حکومت نے پانچ لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کو واپس لایا تھا ، جن میں زیادہ تر بسوں کے ذریعہ اۓ ہیں۔
سینئر بیوروکریٹ جو ریاستی کنٹرول روم کے انچارج ہیں انہوں نے بتایا کہ کم از کم 3.52 لاکھ تارکین وطن بسوں کے ذریعے مدھیہ پردیش میں واپس آئے ہیں جبکہ 1،46 لاکھ دیگر 119 خصوصی ٹرینوں پر واپس آئے ہیں۔
کیسری نے کہا کہ 2.02 لاکھ تارکین وطن گجرات سے ، 1.12 لاکھ مہاراشٹرا سے اور 1.10 لاکھ راجستھان سے واپس لائے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے علاوہ پھنسے ہوئے تارکین وطن کو گوا ، دہلی ، پنجاب ، ہریانہ ، کیرالہ ، آندھرا پردیش ، تمل ناڈو اور تلنگانہ سے بھی واپس لایا گیا۔
ریاستی حکومت دوسرے ریاستوں سے آنے والے تارکین وطن مزدوروں کو مدھیہ پردیش-اتر پردیش بارڈر تک بھی پہنچا رہی ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے تارکین وطن مزدوروں کی حالت زار کے پیش نظر ریلوے نے یکم مئی سے ’شامک اسپیسل‘ ٹرینوں کا کام شروع کیا تھا۔
مرکز نے لاک ڈاؤن کے تیسرے مرحلے کے دوران کافی مراعات کا اعلان کیا تھا ، جس نے چار مئی کو مہاجر مزدوروں ، طلباء ، سیاحوں اور دیگر لوگوں کی بین ریاستی اقدام کے بارے میں سبز اور اورینج زون میں پھنسے لوگوں کو ترجیح دی تھی۔
اس لاک ڈاؤن کو بعد میں 31 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔