پانچ کھلاڑی جنکے سبب سن رائزرس حیدرآباد کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا

   

چینائی : آئی پی ایل 2024 میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے خلاف سن رائزرز حیدرآباد کی شکست کے لیے پانچ کھلاڑیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔کولکتہ نائٹ رائیڈرز یعنی کے کے آر نے آئی پی ایل 2024 کے فائنل میں سن رائزرز حیدرآباد کو 8 وکٹوں سے شکست دے کر ٹرافی جیت لی۔ سن رائزرز حیدرآباد نے لیگ مرحلے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا، لیکن فائنل میں پہنچنے کے بعد ان کی پوری ٹیم ہی دم توڑ گئی۔ جب حیدرآباد کو اہم کھلاڑیوں کی سب سے زیادہ ضرورت تھی تو سب ناکام ثابت ہوئے۔ٹریوس ہیڈ وہی بیٹسمین ہیں جنہیں کوالیفائر 1 میچ میں مچل اسٹارک نے صفر کے سکور پر بولڈ کیا تھا۔ ٹریوس ہیڈ اس بار بھی ذمہ داری نہیں اٹھا سکے اور صفر کے سکور پر آؤٹ ہو گئے۔راہل ترپاٹھی پر سب کی نظریں مرکوز تھیں لیکن ضرورت کے وقت ترپاٹھی 13 گیندوں میں صرف 9 رنز بنا سکے۔ ترپاٹھی 2022 سے ایس آر ایچ کے لیے کھیل رہے ہیں، لیکن واضح رہے کہ وہ 2020-2021 میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے اسکواڈ میں تھے۔ ترپاٹھی کے کے آر کے بہت سے موجودہ کھلاڑیوں کی خوبیوں اور کمزوریوں سے واقف تھے۔ اس کے باوجود کے کے آر نے فائنل میچ میں حیدرآباد پر اس طرح غلبہ حاصل کیا جیسے وہ کسی کم تجربہ کار ٹیم کے خلاف کھیل رہا ہو۔ فائنل میچ میں جب صمد بیٹنگ کے لیے آئے تو ہینرک کلاسن 12 گیندوں پر 12 رنز بنانے کے بعد کھیل رہے تھے۔ صمد کے پاس کلاسن کے ساتھ 30-40 رنز کی شراکت بنا کر ایس آر ایچ کو بڑا اسکور بنانے کا موقع ملا۔ لیکن صمد نے باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلا جس کی وجہ سے وہ کیپر کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ہینرک کلاسن جنوبی افریقہ کے لیے ٹی20 کرکٹ میں چوتھے اور پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہیں۔ ایس آر ایچ کی شکست کے لیے کلاسن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے کیونکہ سیٹ ہونے کے بعد بھی وہ ہرشیت رانا کی دھیمی گیند کو نہیں پڑھ سکے اور 16 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہو گئے۔بھونیشور کمار بھی اس ہار کے لئے ذمہ دار ہیں جبکہ سن رائزرس حیدرآباد کے بیٹسمین نے اتنا کم اسکور کیا تھا کہ ٹیم کے بولرس زیادہ کچھ کرنے کو نہیں تھا۔ ایس آر ایچ کے لیے بھونیشور کمار نے پہلے اوور میں صرف 5 رنز دیے۔ دوسرے اوور میں پیٹ کمنز نے سنیل نارائن کو آؤٹ کر کے ایس آر ایچ کو اچھی شروعات دی۔ لیکن تیسرے اوور میں بھونیشور نے 20 رنز دیے اور یہاں سے کے کے آر کے بیٹسمین کو روکنا ناممکن ہوگیا۔