نئی دہلی ۔ ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) ہندوستان کی وائٹ بال ٹیموں کی ذمہ داری آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو سونپنے پر غورکر رہا ہے۔ بی سی سی آئی کے اعلیٰ افسران نے پانڈیا کے ساتھ اس منصوبے پر تبادلہ خیال کیا ہے اور گجرات ٹائٹنز کے کپتان نے جواب دینے کے لیے کچھ وقت مانگا ہے، آج ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے۔ نئی سینئر سلیکشن کمیٹی کی تشکیل کے بعد ان کے ساتھ مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کن منصوبہ اختیار کیا جائے گا۔ بی سی سی آئی کے پاس یہ منصوبہ ہے اور اس نے پانڈیا کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ آل راؤنڈر نے جواب دینے کے لیے کچھ دن مانگے ہیں۔ اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے لیکن ہاں حکام (بی سی سی آئی) انہیں وائٹ بال کرکٹ کی کپتانی دینے کے لیے سوچ رہے ہیں۔ معاملات آگے کیسے بڑھتے ہیں ۔ روہت شرما نے ٹی20 ورلڈ کپ میں ہندوستان کی قیادت کی، ویرات کوہلی کی قیادت والی ٹیم سوپر 12 مرحلے میں شکست کے ایک سال بعد روہت کی ٹیم کو بھی سیمی فائنل میں شکست ہوئی ۔ ہندوستان آسٹریلیا میں سوپر 12 مرحلے کو عبور کرنے میں کامیاب رہا لیکن اسے یکطرفہ سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے اپنے ڈیبیو سیزن کے 2022 ایڈیشن میں اس سے قبل گجرات ٹائٹنز کی فتح نے لیگ کے کپتان اور ہندوستانی آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا کو ہندوستانی کرکٹ کے اعلیٰ عہدوں کیلئے موزوں بنادیا ہے اور بہت سے لوگوں نے ان کی قومی ٹیم کے مستقبل کے کپتان کے طور پر پیش گوئی کی ہے۔ سابق ہندوستانی اسٹار سنجے منجریکر پانڈیا کی قیادت میں ہندوستان کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے رنگ دیکھتے ہیں۔ آئی پی ایل 2022 کے دوران پانڈیا نے جس طرح گجرات ٹائٹنز کی قیادت کی، اس کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہندوستان کے سابق اسٹار سنجے منجریکر پانڈیا کی قیادت میں سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی کے سایہ کو دیکھتے ہیں۔ آئی پی ایل کے فائنل میں پانڈیا نے اپنے آئی پی ایل کیریئر کے اب تک کے بہترین اعداد و شماردرج کئے تھے، چار اوورز میں 3/17 لے کر راجستھان رائلز کو 20 اوورز میں 130/9 تک محدود کرنے میں مدد کی۔ بعدازیں بیٹ سے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 30 گیندوں پر 34 رنز بنائے جب ٹائٹنز نے نشانے کا کامیابی سے تعاقب کیا۔ ہاردک پانڈیا نے اچھی گیند بازی کی۔ بیٹنگ میں بھی، اس نے اہم نمبر 4 پر کھیلتے ہوئے تمام گیئرز میں بیٹنگ کی۔ منجریکر نے کہا کہ پانڈیا نے ایم ایس دھونی کی طرح ٹیم کی کپتانی کی۔ ان کی کپتانی ایم ایس دھونی کی طرح تھی، کیونکہ وہ میچ کے حالات کے مطابق فیصلے کرتے تھے۔ ایسا لگتا ہے کہ وہ کپتانی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور بہت پر سکون نظر آرہے ہیں۔ منجریکر اور بہت سے دوسرے لوگوں نے دھونی کے ساتھ فیلڈ پلیسنگ اور بولنگ تبدیلیوں میں پانڈیا کی طرف سے کی گئی مماثلتوں کو دیکھا، جس نے اب پانچ آئی پی ایل جیتنے والی مہموں میں حصہ لیا ہے۔ جہاں دھونی نے چینائی سوپرکنگز کو چار خطابات جیتوائے، پانڈیا ممبئی انڈینز کی ٹیم کا حصہ تھے جس نے 2015، 2017، 2019 اور 2020 میں خطابات جیتے تھے۔ 2022 میں گجرات ٹائٹنز کی فتح سے ان کے آئی پی ایل خطابات کی تعداد پانچ ہو گئی۔ روہت شرما چھ کے ساتھ سب سے زیادہ آئی پی ایل خطابات جیتنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں، کیرون پولارڈ اور امباتی رائیڈو پانڈیا کے ساتھ پانچ پانچ خطابات کے ساتھ ہیں۔ یاد رہے کہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی ناکام ہونے کے بعد بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کے سب سے کامیاب کپتان روہت شرما کو قیادت دی لیکن وہ بھی ہندوستان کو خطاب دلوانے میں ناکام رہے ۔