سینئر آئی اے ایس عہدیدارو ں کو اضافہ ذمہ داری، چیف سکریٹری کے احکامات
حیدرآباد۔3۔اپریل(سیاست نیوز) تلنگانہ میں پینے کے پانی کی صورتحال کا جائزہ لینے اور اس کی نگرانی کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے خصوصی انتظامات کے احکام جاری کردیئے گئے ہیں ۔ چیف سیکریٹری حکومت تلنگانہ محترمہ شانتی کماری نے ریاست کے تمام اضلاع کے لئے سینیئر آئی اے ایس عہدیداروں کو اسپیشل آفیسر کے طور پر تقرر کے احکامات جاری کرتے ہوئے انہیں ذمہ داری دی ہے کہ وہ ان اضلاع میں پینے کے پانی کی سربراہی کی نگرانی کریں اور عوام کو کسی بھی طرح کی مشکلات کا شکار ہونے نہ دیں۔ چیف سیکریٹری حکومت تلنگانہ کی جانب سے جاری کئے گئے جی او آر ٹی 566 کے مطابق ریاست بھر میں پینے کے پانی کی سربراہی کی نگرانی اور کسی بھی طرح کی قلت سے نمٹنے کے لئے 10 آئی اے ایس آفیسرس کو اسپیشل آفیسر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے اور ان تمام 10 عہدیداروں کو آئندہ دو ماہ کے دوران کسی بھی طرح کی کوئی تعطیل نہیں رہے گی بلکہ وہ مسلسل انہیں تفویض کردہ اضلاع کی ذمہ داریوں کو پورا کریں گے۔ حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے احکامات کے مطابق عادل آباد اور نرمل کے اسپیشل آفیسر کے طور پر مسٹر پاٹل پرشانت جیون آئی اے ایس کو ذمہ داری تفویض کی گئی ہے جبکہ کمرم بھیم آصف آباد اور منچریال کے لئے ایس کرشنا آدتیہ آئی اے ایس ڈائریکٹر محکمہ لیبر کو اسپیشل آفیسر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔کریم نگر ‘ جگتیال ‘ پداپلی‘ اور راجنا سرسلہ کے لئے مسٹر آر وی کرنن ڈائریکٹر محکمہ صحت کو اسپیشل آفیسر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔نلگنڈہ ‘ یدادری بھونگیر اور سوریہ پیٹ کی ذمہ داری محترمہ انیتا رامچندرن کمشنر پنچایت راج کو دی گئی ہے جبکہ نظام آباد اور کاما ریڈی کی ذمہ داری سیکریٹری قبائیلی بہبود ڈاکٹر اے شرت آئی اے ایس کو دی گئی ہے ۔ چیف سیکریٹری محترمہ سانتھی کمار نے رنگاریڈی ‘ وقارآباد اور میڑچل ملکاجگری میں پینے کے پانی کی سربراہی کی نگرانی کی ذمہ داری مسز بی وجیندرا کو دی ہے جبکہ محبوب نگر ‘ ونپرتی ‘ جوگولامبا گدوال ‘ نارائن پیٹ ‘ ناگر کرنول میں پینے کے پانی کی نگرانی کی ذمہ داری مسز شروتی اوجھا ڈائریکٹر انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کو دی گئی ہے۔ اسی طرح ورنگل ‘ ہنمکنڈہ ‘ جنگاؤں‘ جئے شنکر بھوپل پلی‘ محبوب آباد اور ملوگو کی ذمہ داری مسٹر بی گوپی ڈائریکٹر محکمہ زراعت کو دینے کے علاوہ میدک ‘ سنگاریڈی اور سدی پیٹ کی ذمہ داری مسز بھارتی ہولیکیری کو دی گئی ہے اور کھمم‘ بھدادری کتہ گوڑم کی ذمہ داری مسٹر کے سندرا موہن کو تفویض کی گئی ہے اور ان عہدیداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان اضلاع میں سربراہ کئے جانے والے پانی کے ذخائر آب کی سطح آب پر بھی نظر رکھیں اور متعلقہ عہدیداروں سے مسلسل تفصیلات حاصل کرتے رہیں تاکہ آئندہ دو ماہ کے دوران شدید گرمی میں پانی کی قلت نہ ہونے پائے۔3