پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کو تلنگانہ ہائی کورٹ سے عبوری راحت

   

حیدرآباد۔ 27 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے سنٹرل الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن کو ہدایت دی ہے کہ وہ برقی بقایاجات کے سلسلہ میں آئندہ 3 ہفتوں تک تلنگانہ سدرن اور ناردن پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرے۔ دونوں ڈسٹریبیوشن کمپنیوں پر برقی بقایاجات کے 179 کروڑ کی عدم اجرائی کا الزام ہے۔ چیف جسٹس اپریش کمار سنگھ اور جسٹس پی سیام کوشی نے تلنگانہ ڈسکامس کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کے دوران عبوری احکامات جاری کئے۔ ڈسکامس نے نیشنل لوڈ ڈسپیچ سنٹر اور سدرن ریجنل لوڈ ڈسپیچ سنٹر کی جانب سے جاری کردہ نوٹسوں کو ہائی کورٹ میں چیالنج کیا۔ یہ نوٹسیں برقی بقایاجات کی اجرائی کیلئے جاری کی گئیں۔ تلنگانہ ڈسکامس کے سینئر وکیل این سریدھر ریڈی نے عدالت کو بتایا کہ مدراس اور کیرالا ہائی کورٹس میں اسی طرح کی درخواستوں کو قبول کرکے اپنی ریاستوں کے ڈسکامس کو عبوری راحت دی ۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل بی نرسمہا شرما نے مرکز کی نمائندگی کرکے کہا کہ یہ نوٹسیں دو علیحدہ لوڈ ڈسپیچ کمپنیوں سے جاری کی گئی ہیں ۔ ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرکے متعلقہ فریقین کو جوابی حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اس وقت تک ڈسکامس کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ اس معاملہ کی سماعت 3 ہفتے بعد ہوگی۔ 1