پڑوسی ملک پر دہشت گرد گروپوں کو مالیہ روکنے ایف اے ٹی ایف کا شدید دباؤ
نئی دہلی 14 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے پیر کو کہاکہ پاکستان فی الحال پیرس میں جاری فینانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس کے شدید دباؤ میں ہے۔ یہ بین الاقوامی ادارہ ایک طویل عرصہ سے پاکستان پر مسلسل یہ دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے کارروائیاں کرنے والے دہشت گرد گروپوں پر کنٹرول کرے۔ ڈوول آج یہاں انسداد دہشت گردی اسکواڈس (اے ٹی ایس) کے سربراہان کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے اور کہاکہ ایف اے ٹی ایف ذمہ داروں کا پاکستان پر شدید دباؤ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ موجودہ تناظر میں کوئی بھی ملک جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا کیوں کہ اس کے لئے بہت زیادہ مالیہ اور انسانی قیمت جھونکنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پھر بھی کسی کو اپنی فتح کا یقین نہیں رہتا۔ ڈوول نے مزید کہاکہ ایف اے ٹی ایف کے طریقہ کار کے سبب پاکستان پر آج سب سے بڑا دباؤ آیا ہے۔ میرا اندازہ ہے کہ ایف اے ٹی ایف نے ان (پاکستان) پر اب اتنا دباؤ ڈالا ہے کہ شاید اس سے پہلے کبھی کسی دوسرے ملک پر نہیں ڈالا گیا ہوگا‘۔ اے ایف ٹی ایف ایک بین سرکاری ادارہ ہے جو رقمی ہیر پھیر، دہشت گردی کو مالیہ کی فراہمی اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کی یکجہتی کو لاحق دیگر خطرات کی سرکوبی کے لئے 1989 ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اجیت ڈوول نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کی سرپرستی کے فن میں غیرمعمولی مہارت حاصل کی ہے۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ دہشت گردی کے خلاف این آئی اے کا اثرات ملک کے دیگر کسی حصہ کے مقابلے کشمیر میں بہت زیادہ ہوا ہے۔ ڈوول نے کہاکہ پیرس میں واقع اس نگران ادارہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو جون میں فہرست کے غیر واضح سمجھے جانے والے خاکی زمرہ میں رکھا تھا اور اس کو اکٹوبر 2019 ء تک دہشت گردی کو مالیہ کی فراہمی روکنے کے لئے ایک لائحہ عمل دیا تھا بصورت دیگر ایران اور شمالی کوریا جیسے ممالک کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔