پاکستانی اثر کو زائل کرنے ڈوول کا سعودی عرب کا اہم دورہ

,

   

ہند۔ سعودی تعلقات پٹرول سے ہٹ کر دفاعی ، صیانتی شعبوں تک وسیع

نئی دہلی ۔2اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اعلیٰ سطح پر سعودی عرب سے اپنے روابط کو بڑھانے کی کوشش کررہا ہے تاکہ سعودی عرب کی قیادت کو مودی حکومت کے 5 اگست کے کشمیر سے تعلق رکھنے والے فیصلہ سے واقف کروایا جائے ۔ قومی صیانتی مشیر اجیت ڈوول سہ شنبہ کے دن ریاض روانہ ہوگئے ۔ وہ ریاض پہنچ کر ولیعہد سلطنت محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے اور باہمی تعلقات اور علاقائی مسائل پر ان سے بات چیت کریں گے ۔ ڈوول کا دورہ ایسے وقت عمل میں آرہا ہے جب کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے بعد واپسی میں ریاض میں توقف کیا تھا اور کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کی تائید چاہی تھی ، ڈوول کا سعودی عرب کا دورہ اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان کی حکومت سعودی عرب کی قیادت سے تعلقات استوار رکھنے کو کس قدر اہمیت دیتی ہے ۔ ڈوول وزیراعظم کے خصوصی ایلچی ہیں ۔ انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کشمیر میں حکومت کی کارروائیوں کی قیادت بھی کی تھی ۔ڈوول سعودی عرب کو بتائیں گے کہ کس طرح کشمیر ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور کس طرح کشمیر کو ہندوستان کا ایک اٹوٹ حصہ قرار دینے کے خیال کو عملی جامہ پہنایا گیا ہے اور کس طرح بقیہ ملک کے قوانین سے کشمیری استفادہ کرسکیں گے ۔ پاکستانی سفارت کاروں نے سفارتی کوششوں کا دباؤ ڈال کر چین ، ملائیشیا اور ترکی جیسے ممالک سے تائید حاصل کرلی ۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے اپنا غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھا ۔ حالانکہ رابطہ عالم اسلامی کے رابطہ گروپ نے اس سلسلہ میں پاکستان کی تائیدمیں بیان جاری کیا تھا ۔ سعودی عرب کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات صرف توانائی کے شعبہ تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ صیانت ، دہشت گردی کے انسداد اور دفاع پر محیط ہوگئے ہیں ۔ حالانکہ اس سے قبل شاید ہی کبھی ان دونوں ممالک نے ان شعبہ جات کو چھوا ہو ۔