پاکستانی جیلوں میں 645 قیدی ایڈز کا شکار

   

اسلام آباد۔ 30 اگست (یو این آئی) راولپنڈی کی سینٹرل جیل (اڈیالہ جیل) میں ایچ آئی وی (ایڈز) کے مریضوں کی بڑی تعداد سامنے آئی ہے، جہاں 148 قیدی ایڈز سے متاثر پائے گئے ہیں، یہ اب تک صوبہ پنجاب کی کسی بھی جیل میں سب سے زیادہ تعداد ہے ۔ ڈان نیوز کے مطابق یہ صورتحال محکمہ جیل خانہ جات اور پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام (پی اے سی پی) کی سنگین کوتاہیوں کو ظاہر کرتی ہے ۔ اڈیالہ جیل حالیہ دنوں میں خبروں میں اس لیے بھی رہی ہے کہ سابق وزیرِاعظم عمران خان بھی یہاں قید ہیں، تاہم یہ بات ذہن نشین رہنی چاہیے کہ عمران خان کو الگ تھلگ رکھا گیا ہے اور انہیں دیگر قیدیوں کے ساتھ میل جول کی اجازت نہیں۔ اس وقت یہ جیل شدید حد تک گنجائش سے زیادہ بھری ہوئی ہے ، جہاں ایک ہزار 994 قیدیوں کی گنجائش کے مقابلے میں 4 ہزار 337 قیدی موجود ہیں۔ پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کی رپورٹ کے مطابق صوبے کی 43 جیلوں میں مجموعی طور پر 645 قیدی ایچ آئی وی سے متاثر ہیں، ان میں سے کچھ پہلے ہی اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (اے آر ٹی) لے رہے ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں متاثرہ قیدیوں کی موجودگی دیگر قیدیوں کی صحت اور زندگی کے لیے سنگین خطرہ ہے ، اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا مشکل ہوگا۔ ماہرینِ طب کے مطابق ایچ آئی وی جسم کے مدافعتی نظام پر حملہ کرتا ہے اور اب تک لاعلاج ہے ۔ ایک ماہر صحت نے کہا کہ ایک بار اگر یہ انفیکشن ہو جائے تو جسم اسے ختم نہیں کرسکتا، تاہم ایسی ادویات دستیاب ہیں جو ایچ آئی وی کو قابو میں رکھ سکتی ہیں، اور پیچیدگیوں سے بچاسکتی ہیں۔
ہر متاثرہ فرد کو اینٹی ریٹرو وائرل تھراپی (اے آر ٹی) پر رکھا جانا چاہیے ۔ انہوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا کہ اگر اڈیالہ جیسی بڑی اور نمایاں جیل میں ایچ آئی وی/ایڈز پر قابو پانے میں ناکامی ہو رہی ہے تو دیگر جیلوں میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے ۔