اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں حصہ لینے کے لئے ان دنوں دنیا بھر کے رہنما نیویارک میں جمع ہیں۔ امریکہ کے ہیوسٹن میں اتوار کو ہاوڈی مودی پروگرام میں دنیا بھر کے لوگوں نے وزیر اعظم مودی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوستی دیکھی۔ اس کے ٹھیک ایک دن کے بعد ٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ اس کے بعد دونوں لیڈران ایک ساتھ پریس کانفرنس میں پہنچے اور یہاں ٹرمپ نے ایک پاکستانی صحافی کی سرعام بے عزتی کر دی۔
دراصل، پاکستانی صحافی نے ٹرمپ سے کشمیر معاملہ پر سوال پوچھ لیا۔ صحافی نے ٹرمپ سے کہا کہ کشمیر میں پچھلے 50 دنوں سے انٹرنیٹ اور کھانے پینے کی چیزوں کی سپلائی بند ہے۔ اس پر ٹرمپ نے اس پاکستانی صحافی سے پوچھا کہ کیا وہ پاکستانی نمائندہ وفد کا حصہ ہیں؟ آج آپ جو سوچ رہے ہیں وہی کر رہے ہیں۔ آپ کا سوال ایک بیان ہے۔ پھر انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان سے بھی پوچھ ڈالا ’’ آپ ایسے صحافی کہاں سے ڈھونڈ کر لاتے ہیں‘‘؟ ٹرمپ کی اس بات پر عمران خان بھی جھینپ گئے۔
خیال رہے کہ صحافیوں پر بھڑکنا ٹرمپ کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ وہ پریس کانفرنس میں نکمی باتوں کے لئے جانے جاتے ہیں۔ خاص کر سی این این کے صحافیوں سے تو ان کا چھتیس کا آنکڑا ہے۔ ٹرمپ بار بار الزام لگاتے رہے ہیں کہ ان کے خلاف کئی لوگ فرضی خبریں چلاتے ہیں۔
اس سے پہلے ٹرمپ نے پاکستان کو یہ واضح کر دیا کہ وہ کشمیر معاملہ پر تبھی کچھ کر سکتے ہیں جب دونوں ملک اس کے لئے تیار ہوں۔ اس کے علاوہ انہوں نے عمران خان کے سامنے وزیر اعظم مودی کی تعریف بھی کر دی۔ دراصل ٹرمپ کو پاکستان کے صحافی کی سچائی ھضم نہیں ہوئی۔
https://twitter.com/sidcsingh/status/1176192650187116545