پاکستانی طالبان کے مالی مددگار کی امریکی جیل سے رہائی کا حکم

   

Ferty9 Clinic

فلوریڈا 13 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی ریاست فلوریڈا کی ایک عدالت نے پاکستانی طالبان عسکریت پسندوں کی مالی مدد کرنے والے ایک چوراسی سالہ سزا یافتہ مسلم مذہبی رہنما حفیظ خان کی انسانی بنیادوں پر جیل سے قبل از وقت رہائی کا حکم دے دیا ہے۔ ریاست فلوریڈا میں میامی سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق حفیظ خان کے بارے میں یہ فیصلہ میامی کی ایک یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج رابرٹ اسکولا نے کل جمعہ گیارہ اکتوبر کو سنایا۔جج اسکولا نے حکم دیا کہ حفیظ خان کو پاکستان میں طالبان عسکریت پسندوں کی مالی مدد کرنے کا الزام ثابت ہو جانے پر سزائے قید سنائی گئی تھی، لیکن اب انہیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جیل سے قبل از وقت رہا کر دیا جانا چاہیے۔حفیظ خان کی عمر اس وقت 84 برس ہے اور ان کے خلاف یہ الزام ثابت ہو گیا تھا کہ انہوں نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی مالی مدد کرتے ہوئے اس تحریک کو کم از کم بھی 50 ہزار امریکی ڈالر مہیا کیے تھے۔ اس مسلم مذہبی رہنما کو 2013ء میں پچیس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ان کے خلاف اس عدالتی فیصلے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ انہوں نے پاکستانی طالبان کے جس عسکریت پسند گروپ کو یہ مالی وسائل مہیا کیے تھے، وہ صرف پاکستان ہی میں ممنوع نہیں تھا بلکہ اس وقت امریکا نے بھی اس پاکستانی عسکریت پسند تنظیم کو قانونی طور پر ممنوع اور ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا تھا اور آج بھی ایسا ہی ہے۔حفیظ خان اس وقت امریکی ریاست شمالی کیرولائنا کی ایک جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔