اسلام آباد، یکم ؍جولائی (یو این آئی) پاکستانی وفد امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کیلئے پیر کو واشنگٹن پہنچ گیا، یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب پاکستان امریکہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو نئے سرے سے ترتیب دینا اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ بھاری درآمدی محصولات کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنا چاہتا ہے۔ تجارتی وفد کی قیادت سیکریٹری تجارت جواد پال کر رہے ہیں، جو امریکہ کے تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان یہ مذاکرات گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہیں، جن کے رواں ہفتے مکمل ہونے کی توقع ہے , بدھ کو وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک کے درمیان ملاقات کے بعد وزارت خزانہ نے ایک بیان میں اس پیشرفت کی تصدیق کی۔ پاکستانی حکام کے مطابق یہ مذاکرات باہمی محصولات (ریسیپروکل ٹیرفس) پر مرکوز ہیں اور بدلتے ہوئے عالمی جغرافیائی سیاسی حالات کے تناظر میں اقتصادی تعلقات کی نئی بنیاد رکھنے کی ایک بڑی کوشش کا حصہ ہیں۔وزارت خزانہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک طویل المدتی اسٹریٹجک اور سرمایہ کاری پر مشتمل شراکت داری پر بھی غور جاری ہے ۔فی الحال پاکستان کی امریکہ کو برآمدات پر اوسطاً 29 فیصد ٹیرف عائد ہے ، 2024 میں پاکستان کو امریکہ کے ساتھ تجارت میں تقریباً 3 ارب ڈالر کا تجارتی منافع (ٹریڈ سرپلس) حاصل ہوا۔ٹیرف کے دباؤ کو کم کرنے اور تجارتی عدم توازن کو دور کرنے کیلئے پاکستان نے امریکہ سے خام تیل سمیت دیگر امریکی مصنوعات کی درآمدات بڑھانے اور امریکی کمپنیوں کیلئے خصوصاً معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع وسیع کرنے کی پیشکش کی ہے ۔