پاکستانی ٹیم میں مکمل تبدیلی کا وقت آگیا:رمیزراجہ

   

کراچی ۔18جون (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ نے ہندوستان کے خلاف ٹیم کی شکست کے بعد کہا ہے کہ پاکستان کی کرکٹ کے ساخت میں مکمل طور پر تبدیلی کا وقت آگیا ہے۔ ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ جیسا کہ پاکستان کے لیے ورلڈکپ اب تقریباً ختم ہوچکا ہے کیونکہ اس کا رن ریٹ صرف افغانستان سے بہتر جبکہ دیگر تمام ٹیموں کے مقابلے میں کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان اپنے تمام میچز جیت بھی جائے تب بھی اس کا سیمی فائنل میں پہنچنا تقریباً ناممکن ہے۔ رمیز راجہ کے بموجب ہر شکست کے بعد جائزہ لیا جاتا ہے، تاہم ہر شکست کے بعد تبدیلی ضروری ہے اسی لیے میرا خیال ہے کہ اب پاکستان کرکٹ کی ازسرنو تعمیر کا وقت آگیاہے۔ ورلڈکپ 1992 جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے رکن راجہ نے کہا کہ ہندوستان سے شکست کے بعد آپ کا ورلڈکپ تقریباً ختم ہوچکا ہے، اگر مزید کسی میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تو آپ کے شائقین ناراض ہوجائیں گے۔ انہوں نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ آپ کے نظام، کپتانی اور مہارت پر سوالیہ نشان لگ چکا ہے جب آپ اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھتے تو مایوسی مزید بڑھ جاتی ہے۔ رمیز راجہ نے پاکستان کی ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت پہلے کر لینا چاہیے تھا،کیونکہ میرا ماننا ہے کہ آپ اسکواڈ میں دو 38 سالہ کھلاڑیوں کے ساتھ ورلڈکپ نہیں جیت سکتے۔ پاکستانی کرکٹرز کی مہارت گزشتہ 2 برسوں کے دوران مزید خراب ہوگئی۔ یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ پاکستان کا ناقابل پیش گو کا ٹیگ ہٹ جائے گا، لیکن اب تو یہ ٹیگ بہت واضح ہوگیا ہے۔ ورلڈکپ میں انگلینڈ کے خلاف کامیابی غیرمعمولی تھی، حقیقت تو یہ ہے کہ پاکستان کو ورلڈکپ کے ہر میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک ٹیم کو ورلڈکپ کی تیاری کرنے اور مسابقتی ٹیم بننے کیلئے 5 سال لگتے ہیں۔