کراچی ۔چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کرکٹ کی معاشی حالت کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل 90 فیصد پیسہ ہندوستانی کرکٹ سے اکٹھا کرتا ہے اور اگر ہندوستان یہ فیصلہ کر ے کہ اس فنڈز میں سے پاکستان کو پیسے نہیں دیے جائیں گے تو پاکستان کرکٹ بورڈ بیٹھ جائے گا۔چئیرمین پی سی بی نے ان خیالات کا اظہار جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ 50 فیصد آئی سی سی کے فنڈز پر چلتا ہے جبکہ آئی سی سی کی فنڈنگ 90 فیصد ہندوستانی مارکیٹ سے حاصل کرتا ہے، ایک طرح سے ہندوستان کے بزنس ہاوسز پاکستان کرکٹ کو چلاتے ہیں اور کل کو اگر ہندوستان کے وزیراعظم یہ سوچ لیں کہ ہم پاکستان کو فنڈز نہیں دیں گے تو کرکٹ بورڈ منہدم بھی ہوسکتا ہے۔اس حوالے سے سینیٹر عرفان صدیقی نے سوال کیا کہ ہندوستان تو فنڈ آئی سی سی کو دیتا ہے پاکستان کو نہیں دیتا۔جس پر رمیز راجہ نے پھر وضاحت کی کہ آئی سی سی اپنے 90 فیصد فنڈز ہندوستان سے حاصل کرتا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ آئی سی سی ایسے معاملات میں کھڑا نہیں ہوتا ان کے سامنے جو ابھی حال میں بھی ہم نے دیکھ لیا ہے، آئی سی سی کی ہم سے کوئی دلچسپی نہیں ہے کیونکہ ہماری کرکٹ معیشت کمزور ہے۔رمیز راجہ نے کہا کہ ہمیں آئی سی سی پر انحصار کم سے کم کرنا ہوگا اور ہر سال اس میں 10 فیصد کمی لانا ہوگی تاکہ کوئی بھی ٹیم مستقبل میں ہمارے ساتھ ایسا نہ کرے۔ چئیرمین پی سی بی رمیز راجہ نے کرکٹ کی معیشت کو بہتر بنانے کے حوالے سے کہا کہ کراچی کے ایک سرمایہ کار نے پیشکش کی ہے کہ آپ ہندوستان سے میچ جیت جائیں اور بلینک چیک ہم سے لے لیں۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس کے علاوہ دو بڑی کمپنیوں نے اسٹیڈیم کے ساتھ ہوٹل بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی بھی ہامی بھر لی ہے جبکہ اسپانسر ملنا شروع ہو گئے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین رمیز راجہ نے کمیٹی کو بتایا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ پاکستان کے منسوخ شدہ دورے کو دوبارہ تیاری کررہا ہے جس کی تفصیلات آئندہ ہفتے سامنے آجائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کا دورہ منسوخ کرنے پر جو ردعمل پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے کیا گیا ہے اس کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ پر دباؤ بڑھا ہے اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے دورہ دوبارہ کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے اور آئندہ ہفتے ہمیں اپنا منصوبہ بتائیں گے۔