اسلام آباد: پاکستان نے اپنی داخلہ پالیسی کو سخت کرتے ہوئے پڑوسی ملک افغانستان سے آنے والے تمام شہریوں کے لیے بھی دیگر ممالک کے شہریوں کی طرح ہی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔وائس آف امریکہ کے ایاز گل کی رپورٹ کے مطابق آئندہ ماہ سے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے والے تمام شہریوں کے لیے کسی بھی دوسرے ملک کے مسافروں کی طرح قابلِ استعمال پاسپورٹ اور ویزہ ہونا لازمی ہو جائے گا۔اس سے قبل افغانستان سے آنے والے افراد کو خصوصی سفری اجازت نامi دیے جاتے تھے اور یہ روایت دہائیوں سے چلی آ رہی تھی۔ لیکن اب اس کی جگہ تاریخی ‘ون ڈاکیومنٹ رجیم’ پالیسی لے لے گی۔تمام افغان سرحدی گزرگاہوں پر امیگریشن حکام کو بھیجے گئے اور وی او اے کی طرف سے دیکھے گئے ایک سرکاری وفاقی ہدایت نامے کے مطابق پاسپورٹ صرف واحد سفری دستاویز ہو گی اور اس کا اطلاق یکم نومبر 2023 سے ہونے جا رہا ہے۔دستاویز میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے پاکستان آنے کے لیے کوئی اور دستاویز قبول نہیں کی جائے گی۔