ملبورن : پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی 20 ورلڈ کپ 2022ء کا فائنل اتوار 13 نومبر کو یہاں مقرر ہے جہاں توقع ہے 1,00,000 شائقین کرکٹ موجود ہوں گے۔ دونوں ٹیمیں کافی دلچسپ اُتار چڑھاؤ کے بعد فائنل تک پہنچی جبکہ ہم پلہ اور زیادہ طاقتور مظاہرہ پیش کرنے والی ٹیمیں خطابی مقابلے تک پہنچنے میں بُری طرح ناکام ہوگئیں۔ نیوزی لینڈ اور انڈیا نے سوپر 12 مرحلے میں ترتیب وار گروپ 1 اور 2 میں ٹاپ کیا لیکن کیویز کو پہلے سیمی فائنل میں پاکستان نے 7 وکٹ اور ہندوستانیوں کو دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ نے 10 وکٹ سے کراری شکست دی۔ سوپر 12 مرحلے میں پاکستان کو زمبابوے اور انگلینڈ کو آئرلینڈ نے سنسنی خیز انداز میں اَپ سٹ کیا مگر دونوں ٹیمیں اس کے بعد سنبھل کر تاریخی فائنل تک پہنچی ہیں۔ ’تاریخی‘ اس اعتبار سے کہہ سکتے ہیں کہ 30 سال قبل اسی میدان (ملبورن کرکٹ گراؤنڈ) پر یہی دونوں نیشنل ٹیموں نے ورلڈ کپ فائنل کھیلا تھا۔ البتہ وہ 50 اوورز کے میچز والا ایونٹ تھا۔ تاہم کئی پہلوؤں سے دونوں ایونٹس میں پاکستان اور انگلینڈ کی خطابی مقابلے تک پیشرفت میں مماثلت ہے اور دلچسپ چیزیں سامنے آرہی ہیں۔ اُس فائنل میں عمران خان زیرقیادت پاکستان نے گراہم گوچ کی انگلینڈ ٹیم کو دلچسپ اور سخت مقابلے میں ہرا کر عالمی خطاب جیتا تھا جو اس فارمٹ میں تاحال پاکستان کا واحد ٹائٹل ہے۔ انگلینڈ کو اپنے پہلے ورلڈ کپ کیلئے 2019ء تک انتظار کرنا پڑا اور اب وہ موجودہ ونڈے کرکٹ ورلڈ چمپئن ہے۔ 1992ء کے فائنل سے قبل پاکستان اور انگلینڈ دونوں نے کوئی ورلڈ کپ نہیں جیتا تھا۔ یہ بھی عجیب اتفاق ہے کہ اب 2022ء میں دونوں کے پاس اتوار کے فائنل سے قبل یہی T20 فارمٹ کا ایک، ایک عالمی خطاب ہے۔ پاکستان 2009ء میں اور انگلینڈ 2010ء میں ٹی 20 ورلڈ چمپئن بنا۔ اتنا ہی نہیں، دونوں ٹیمیں ایک، ایک بار ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ میں رنرز اپ بھی رہ چکی ہیں۔ فائنل میں پاکستان کو 2007ء میں ہندوستان نے اور انگلینڈ کو 2016ء میں ویسٹ انڈیز نے شکست دی تھی۔ 1992ء میں پاکستان نے بڑی مشکل سے آخری چار کے مرحلہ میں پہنچنے کے بعد سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو اور فائنل میں انگلینڈ کو ہرایا تھا اور اب نصف مرحلہ (کٹھن پیش رفت کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل) اُسی طرح ہوا اور دوسرا نصف (انگلینڈ کے خلاف فائنل) اُسی طرح ہونا باقی ہے۔ چنانچہ خاص طور پر پاکستانی شائقین اور پرستاروں کو امید ہے کہ تاریخ 30 سال بعد پاکستان کے حق میں خود کو دہرائی تھی۔ جہاں تک ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور انگلینڈ کے باہمی ریکارڈ کا معاملہ ہے، 2007ء میں اولین ورلڈ کپ سے دونوں ٹیموں کے درمیان صرف 2 مقابلے ہوئے اور دونوں انگلینڈ نے جیتے ہیں۔ مجموعی طور پر دونوں نے 28 میچز کھیلے ہیں جن میں انگلینڈ نے 17، پاکستان نے 9 جیتے۔ ایک میچ ٹائی اور ایک دیگر نو رزلٹ (بے نتیجہ) رہا۔ اس طرح موجودہ طور پر جارحانہ بیاٹر جوس بٹلر کی قیادت میں انگلینڈ کا پلڑلہ بھاری نظر آتا ہے لیکن پاکستان کی تاریخ ہے کہ وہ ناقابل قیاس (Unpredictable) ٹیموں میں سب سے آگے ہے۔ چنانچہ اسٹار بیاٹر بابر اعظم زیرقیادت پاکستانی ٹیم سے بھی ’’غیرمتوقع‘‘ کی پوری توقع رکھی جاسکتی ہے۔