پاکستان ‘ دہشت گرد گروپس کی مدد بند کرے : امریکی سینیٹر

   

واشنگٹن 12 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کو چاہئے کہ وہ طالبان اور دوسرے دہشت گرد گروپس کی مدد کا سلسلہ بند کردے ۔ ایک ٹاپ امریکی سینیٹر نے یہ بات کہی جبکہ انہوں نے اسلام آباد میں کل ہی پاکستانی قیادت سے ملاقات کی تھی ۔ امریکی سینیٹرمیگی حسن نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں استحکام بحال کرنے ‘ انسداد دہشت گردی کے اقدامات میں سرگرمی سے حصہ لینے اور عالمی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم رول ادا کرنا ہے ۔ میگی حسن اور کرس وان ہولین نے کل وزیر اعظم پاکستان عمران خان ‘ فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا اور مقبوضہ کشمیر کے عہدیداروں سے ملاقات کی تھی ۔ وہ اپنا دورہ پاکستان مکمل کرنے کے بعد ہندوستان پہونچ گئی ہیں جہاں وہ ہندوستانی قیادت سے بھی ملاقات کرنے والی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر یہ ملاقات پاکستانی قیادت کے ساتھ تبادلہ خیال میں اہم رہی ہے ۔ پاکستانی قیادت سے اس بات پر بات چیت ہوئی ہے کہ وہ دہشت گردانہ حملوں کو روکنے اور دہشت گردوں کے نظریات کو فروغ پانے سے روکنے کیلئے کیا کچھ کرسکتی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ بھی اہمیت کی بات ہے کہ ہم راست پاکستان کی سینئر قیادت سے کہیں کہ انہیں لازمی طور پر طالبان اور دوسرے دہشت گرد گروپس کی مدد کا سلسلہ بند کردینا چاہئے ۔ اس کے علاوہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران یہ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ سرحد کے دونوں جانب کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کیا کچھ اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ حسن اور ہولین نے پاکستانی مقبوضہ کشمیر کا بھی دورہ کیا تھا جبکہ ہندوستان اور پاکستان کے مابین کشمیر کے مسئلہ پر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ ایک میڈیا ریلیز میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ہندوستان پر بھی زور دیا ہے کہ کشمیر میں کرفیو ختم کرے ‘ قیدیوں کو رہا کیا جائے اور مواصلاتی رابطے بحال کئے جائیں۔ ہندوستان میں میگی حسن اہم سیاسی اور تجارتی قائدین کے علاوہ امریکی سفارتخانہ کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کرکے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گی ۔