پاکستان سرحد سے پنجاب میں پھر گھس آیا ڈرون، سرحد پرہائی الرٹ

,

   

پاکستان کی طرف سے ہندوستان کے خلاف سازش کرنے کے حادثات میں کمی نہیں ہورہی ہے۔ کچھ دن پہلے ڈرون کے ذریعہ ہندوستانی سرحد میں گھس کرپنجاب میں گرائے گئے ہتھیاروں کےبعد اب اس کی طرف سے پھرایک ڈرون بھیجا گیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے آئے اس ڈرون کو سرحد پرتعینات بی ایس ایف جوانوں نے پنجاب کے حسینی والا سیکٹر میں پیرکی شب دیکھا۔ اس کے بعد پنجاب پولیس کے ساتھ مل کراس کی تلاش میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی سیکورٹی دستہ ہائی الرٹ پرہے۔

پنجاب کے حسینی والا سیکٹرمیں بی ایس ایف جوانوں نے پیرکی رات 10 سے 10:40 بجے کے درمیان پاکستان کی طرف سے آئے ڈرون کو دیکھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستانی سرحد پر اس ڈرون کو4 بارپاکستان کی طرف اورایک بارہندوستان کی طرف دیکھا گیا۔ یہ ہندوستانی سرحد پرتقریباً ایک کلو میٹرتک گھسا۔ ذرائع کے مطابق ڈرون دیکھےجانےکےفوراً بعد سرحد پرتعینات بی ایس ایف جوانوں نےسینئرافسران کواس کی اطلاع دی۔ اس کے بعد پنجاب پولیس کواس کی اطلاع دی گئی ہے۔ ساتھ ہی ڈرون کی تلاش میں سرچ آپریشن شروع کیا گیا، جوابھی بھی جاری ہے۔

واضح رہےکہ گزشتہ دنوں پنجاب پولیس کی طرف سےکہا گیا تھا کہ ترنتارن میں ہائی لفٹنگ ڈرون کےذریعہ پاکستان کی طرف سےڈرون کےذریعہ اے کے47، گولیاں، سیٹلائٹ فون، گرینیڈ اورجعلی کرنسی ہندوستانی سرحد پرگرائی گئی تھیں۔ ذرائع نےنیوز18 کو بتایا کہ یہ ہتھیاراوردیگرسامان پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے ڈرون کے ذریعہ بھیجے تھے۔ ان کا مقصد پنجاب میں 26/11 جیسے حملےکوانجام دینےکا منصوبہ تھا۔ ذرائع کے مطابق ان ڈرون میں جی پی ایس بھی لگےتھے۔ ایسا خدشہ ظاہرکیا گیا تھا کہ ہتھیاراورگولہ بارود بھیجنےمیں 8 ڈرون کا استعمال کیا گیا۔

اس سے قبل ستمبرکےآخرمیں پنجاب حکومت نےبتایا تھا کہ اس نےدو پاکستانی ڈرون برآمد کئے ہیں، جن کا استعمال سرحد پارسے ہتھیاروں کو یہاں پہنچانے کےلئےکیا گیا تھا۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا تھا کہ ایک ڈرون گزشتہ ماہ برآمد کیا گیا تھا جبکہ دوسرا ترنتارن کے جھابل قصبے سے جلی ہوئی حالت میں برآمد ہوا۔