پاکستان سوپر لیگ کے تمام میچس پاکستان میں انعقادپر تذبذب

   

لاہور ۔ یکم ؍ اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن فائیو کے تمام میچ پاکستان میں کرانے کے فیصلے پر ٹیم مالکان اور فرنچائزز کے تحفظات سامنے آگئے ہیں۔ٹیم مالکان اور فرنچائزز کے تحفظات پر مذاکرات کے لیے پی سی بی نے اہم اجلاس پیر کو لاہور میں طلب کرلیا ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی سی بی کے پیٹرن ان چیف وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پچھلے پی ایس ایل کے فوری بعد یہ اعلان کیا تھا کہ سیزن فائیو کے تمام میچز پاکستان میں ہی ہوں گے لیکن ٹیم مالکان اور فرنچائز کا موقف ہے کہ ایسا کرنا عملی طور پر ممکن نہیں۔پی ایس ایل کا سیزن فائیو ممکنہ طور پر اگلے سال 20 فروری کو شروع ہوگا جبکہ فائنل 22 مارچ کو کھیلا جائے گا۔پاکستانی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کی طرف سے تاریخوں کا حتمی اعلان اور اس حوالے سے کی جانے والی مکمل منصوبہ بندی سے متعلق اعلان نومبر کے اوائل میں ہوگا۔اب تک سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق اس بار فائنل کراچی کے بجائے لاہور میں ہوگا۔ اس کے علاوہ وہاں 11 میچز کھیلے جائیں گے۔سیزن فائیو کے 9 میچز کراچی، 8 راولپنڈی اور 4 ملتان میں کھیلے جائیں گے جبکہ ایک میچ پشاور اور ایک پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں منعقد کرانے کا بھی منصوبہ زیرغور ہے۔پی سی بی کی یہ کوشش کہ تمام میچز پاکستان میں ہی ہوں، فرنچائزز کی نظر میں غیر عملی ہے۔ اس فیصلے پر ان کے تحفظات سامنے آگئے ہیں۔ اس معاملے کو سلجھانے اور تحفظات دور کرنے کے لیے پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی نے ٹیم مالکان کا ایک اجلاس پیر کو لاہور میں طلب کیا ہے۔بعض فرنچائز نے طے کرلیا ہے کہ وہ نصف میچز عرب امارات میں کرانے کی سفارشات پی سی بی کو پیش کریں گے۔ ان کا موقف ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو ایک ماہ کے لیے پاکستان آنے اور یہاں رہنے پر رضامند کرنا نہایت مشکل ہوگا جبکہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی ایونٹ میں عدم شرکت سے کرکٹ کے شائقین کی دلچسپی کم ہوجائے گی۔کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس بات کے امکانات بہت مشکل نظر آتے ہیں کہ فرنچائز یا ٹیم مالکان کے کچھ میچز پاکستان کے بجائے پہلے کی طرح عرب امارات میں کرانے کی سفارشات پر رضا مند ہوجائے کیوں کہ وزیر اعظم اور پی سی بی کے پیٹرن ان چیف عمران خان پہلے ہی تمام میچز پاکستان میں کرانے کی ہدایات جاری کرچکے ہیں۔