بیجنگ : نگران وفاقی وزیر برائے داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک محفوظ دنیا کے لئے پائیدار نقطہ نظر کے ساتھ عالمی برادری کے ساتھ کھڑا ہے اورگلوبل سیکوریٹی کو بڑھانے کیلئے پاکستان ہر قسم کے بین الاقوامی تعاون میں فعال کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔انہوں نے باہمی تعاون سے بین الاقوامی سیکوریٹی چیلنجز سے نمٹنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان خطرات سے بچا کیلئے مثر ڈھانچہ اور میکنزم کی تشکیل کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی ، پرتشدد انتہا پسندی ، اکثریت پسندی ،فرقہ واریت، منظم جرائم اور سائبر کرائم سے دنیا کوخطرات لاحق ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے چہارشنبہ کو چین میں گلوبل پبلک سیکوریٹی کوآپریشن فورم کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے باہمی تعاون سے بین الاقوامی سیکوریٹی چیلنجز سے نمٹنے پر زور دیا اور کہا کہ عالمی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والے چیلنجز سے مثر طریقہ سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو یکجا ہونا ہوگا۔ عالمی برادری کو لیگل فریم ورک کی رہنمائی میں ہم آہنگی کے ساتھ دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو عالمی برادری کے اقدامات سے مشترکہ سلامتی کے فوائد پہنچنے چاہئیں۔دنیا کو درپیش سیکوریٹی خطرات سے بچا کیلئے مثر ڈھانچہ اور میکنزم بنانے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی، پرتشدد انتہا پسندی ، اکثریت پسندی، فرقہ واریت، منظم جرائم اور سائبر کرائم سے دنیا کوخطرات لاحق ہیں۔چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے عالمی سلامتی کیلئے اقدامات قابل ستائش ہیں۔
بنگلہ دیش میں ڈینگو کے
3,015 نئے معاملے
ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں ڈینگو کے 3,015 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور 21 لوگوں کی موت ہو ئی ہے ۔ وزارت صحت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ہیلتھ سروسز (ڈی جی ایچ ایس) نے کہا کہ بدھ کو نئے کیسز کی آمد کے ساتھ اس سال اب تک ڈینگو کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 1,76,810 ہو گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 850 ہے ۔
اس سے قبل ڈی جی ایچ ایس نے 2 ستمبر کو 21 مریضوں کی موت کی اطلاع دی تھی۔ ڈی جی ایچ ایس کے اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں اب تک ڈینگو کے 53,002 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اگست میں 71,976 اور جولائی میں 43,854 کیسز سامنے آئے ہیں۔
