پاکستان :ملزم شہری، عدالتیں فوجی ،پھر بھی سیاسی جماعتیں خاموش

   

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں کے قیام اور شہریوں کے خلاف فوجی قوانین کے اطلاق کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے لیکن کئی حلقے دوسری سیاسی جماعتوں کی خاموشی پر حیران ہیں۔ زمانہ آمریت میں پاکستان کی کئی سیاسی جماعتوں نیفوجی عدالتوں اور فوجی قوانین کے تحت سزاؤں کی بھرپور مزاحمت کی تھی لیکن اس سلسلے میں حالیہ حکومتی فیصلے پر تمام سیاسی جماعتیں خاموش ہیں۔اس رویہ پر ملک کے کئی حلقوں میں اب یہ سوال اٹھایا جارہا کہ اگر سیاسی جماعتیں عوامی حقوق کے لیے جدوجہد نہیں کریں گی تو پھرکون کرے گا۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اس حکومتی اقدام کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اگر حکومت ایسا کرتی ہے تو وہ شہری اور سیاسی حقوق کے ان بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرے گی، جس کی وہ دستخط کنندہ ہے۔ پاکستانمیں قومی دھارے کی سیاسی جماعتوں میں سے بظاہر صرف پاکستان تحریک انصاف ان فوجی عدالتوں اور فوجی قوانین کے تحت شہریوں کو سزا دینے کی مخالفت کر رہی ہے۔بائیں بازو کی جماعتیں، سول سوسائٹی، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر کئی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی اس طرح کی فوجی عدالتوں کی مخالفت کی ہے لیکن پاکستان کی نامور سیاسی جماعتیں اس حکومتی اقدام کے حق میں ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ نون کی چیف آرگنائزر مریم نواز نے ببانگ دہل ان عدالتوں کی حمایت کی ہے جبکہ جمعیت علماء اسلام بھی ان عدالتوں کی حامی نظر آتی ہے۔