اسلام آباد: آل پارٹیز کانفرنس کے بعد مشترکہ اعلامیے کا اعلان کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمنٰ نے کہا کہ آئین اور قانون پر یقین رکھنے والی جماعتوں نے ’آل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ‘ کے نام سے نیا اتحاد قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پیپلز پارٹی کے زیر انتظام ہونے والے اے پی سے بعد اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمنٰ 26 نکاتی مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایاجس کے مطابق ’اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ ملک میں نئے سرے سے شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدارنہ انتخابات کرانے جائیں۔‘ ’آئین اور وفاقی پارلیمانی نظام پر یقین رکھنے والی قومی سیاسی جماعتوں کا اتحاد ‘پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ’ کے نام سے تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ اتحادی ڈھانچہ عوام اور غریب دشمن حکومت سے نجات کے لیے ملک گیر احتجاجی تحریک کو منظم اور مربوط انداز میں چلائے گا اور رہنمائی کرے گا۔ اعلامیہ کے مطابق ’اجلاس ملک میں صدارتی نظام نافذ کرنے کی مذموم کوششوں کی مذمت کرتا ہے۔ ‘ ’اجلاس اعادہ کرتا ہے 1973 کاآئین، موجودہ این سی ایف ایوارڈ قومی اتفاق رائے کا مظہر ہیں۔‘اعلامیہ کے مطابق اجلاس حکومت کی افغان پالیسی کی مکمل ناکامی پرتشویش کااظہار کرتاہے۔اعلامیہ میں میڈیا پر پابندیوں کی بھی مذمت کی گئی۔ ’اجلاس میڈیا پر تاریخ کی بدترین پابندیوں، دباؤ اور حکومتی ہتھکنڈوں کی شدیدمذمت کرتا ہے۔‘’اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ ملک میں شفاف، آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے فی الفور ایسی انتخابی اصلاحات کی جائیں جس میں مسلح افواج اور ایجنسیز کا کوئی عمل دخل نہ ہو۔‘’سلیکٹڈ حکومت کی ناکام پالیسیز کے نتیجے میں تباہ حال معیشت پاکستان کے دفاع، ایٹمی صلاحیت اور ملک کی باوقار خود مختاری کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ آئندہ سال جنوری میں موجودہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ منظم کیا جائے گا۔
