پاکستان میں جعفر ایکسپریس پر بلوچ لبریشن آرمی کا حملہ ،20فوجی ہلاک

,

   

فورسیز نے 13 دہشت گرد ہلاک کرکے 80 مسافروں کو رہا کرالیا

اسلام آباد : پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ کرنے والی علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے ) نے منگل کو پاکستان ریلوے کی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملہ کرکے 182 افراد کو یرغمال بنا لیا، اس حملے میں 20پاکستانی فوجی ہلاک ہو گئے ۔بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ کے مطابق جعفر ایکسپریس پر اس کے جنگجوؤں کا مکمل کنٹرول ہے ۔ تاہم پاکستان فورسیز نے فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے کم از کم 13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا اور تادم تحریر 80 یرغمال مسافر رہا کرائے جاچکے تھے ۔ علاقہ کے تمام دواخانوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے کیونکہ کئی افراد زخمی حالت میں پہنچائے جارہے ہیں ۔بی ایل اے اور پاکستان فور سیز کے درمیان آپریشن جاری ہے ۔یرغمالیوں میں پاک فوج، پولیس، آئی ایس آئی اور اے ٹی ایف کے ایکٹیو ڈیوٹی اہلکار شامل ہیں جو سب چھٹی پر سفر کر رہے تھے ۔عام مسافروں بالخصوص خواتین، بچوں، بوڑھوں اور بلوچ شہریوں کو رہا کر کے محفوظ راستوں سے روانہ کر دیا گیا ہے ۔
بی ایل اے نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی مداخلت جاری رہی تو تمام مغویوں کو ہلاک کر دیا جائے گا۔ترجمان نے کہا کہ آپریشن کی قیادت بی ایل اے کے مجید بریگیڈ، ایس ٹی او ایس، الفتح سکواڈ اور زراب یونٹ کر رہے ہیں اور کسی بھی فوجی کارروائی کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔بی ایل اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج وہاں بی ایل اے کے یونٹوں کے خلاف ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے ذریعے فضائی حملے کر رہی ہے ۔ اگر اس کے عوام پر فضائی حملے فوری طور پر بند نہ کیے گئے تو پاکستان کو ٹرین میں یرغمال بنائے گئے لوگوں سے محروم ہونا پڑے گا اور اس کا ذمہ دار پاکستان ہوگا۔قابل ذکر ہے کہ بی ایل اے کے جنگجو پاکستان کے خلاف تزویراتی مہم چلاتے رہے ہیں اور اسی کے تحت ان کے یونٹوں نے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے خیبرپختونخوا کے پشاور سٹیشن جانے والی مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے ٹرین کو پٹری سے اتار کر اس کا کنٹرول سنبھال لیا۔ حملے کے دوران 11 پاکستانی فوجی مارے گئے ، جب کہ 182 افراد کو یرغمال بنایا گیا۔دریں اثنا اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان میں بولان پاس کے علاقے ڈھاڈر کے مقام پر دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا جس میں معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا گیا۔سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ دہشتگردوں نے ٹرین کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے ، علاقہ انتہائی دشوار گزار ہونے کے باوجود سکیورٹی فورسز نے کلیئرنس آپریشن شروع کر دیا ہے ۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق یرغمال بنائے گئے معصوم مسافروں میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے ، دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے بھی رابطے میں ہیں۔انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے خاتمے تک کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا، معصوموں کو نشانہ بنانا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ دہشت گردوں کا اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔قبل ازیں خبر سامنے آئی تھی کہ کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر مچھ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور زخمی جبکہ ٹرین کو روک لیا گیا تھا۔ریلوے حکام نے بتایا تھا کہ مسلح افراد نے مچھ کے علاقے پیرو کنری کے قریب جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کی جس کی زد میں آ کر ٹرین کا ڈرائیور زخمی ہو گیا۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی ریلیف ٹرین اور ایمبولینسیں جائے وقوع روانہ کر دی گئی اور سبی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی لگا دی گئی۔انہوں نے بتایا تھا کہ سکیورٹی فورسز نے بھی علاقے کو گھیر لیا ہے ، واقعے کی نوعیت اور ممکنہ دہشتگردی کے پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔ریلوے حکام کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس میں 9 بوگیاں اور 500 مسافر سوار ہیں، وزیر ریلوے حنیف عباسی نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی، کنٹرولر ریلوے محمد کاشف کے مطابق مسافروں اور عملے سے رابطے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند کے مطابق دشوار گزار علاقے کے باعث جائے وقوع تک رسائی میں مشکلات ہیں، بلوچستان حکومت نے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے اور تمام ادارے متحرک ہیں۔