35دہشت گرد بھی مارے گئے‘ ٹی ٹی پی نے حملہ کی ذمہ داری قبول کی
اسلام آباد ۔13 ؍ستمبر ( ایجنسیز )پاکستان کے بدامن شمال مغربی علاقہ میں ہفتہ (13 ستمبر) کی صبح تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ذریعہ کیے گئے ایک خوفناک حملہ میں کم از کم 12 فوجی جوان جاں بحق اور 4 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی انتظامیہ اور سیکورٹی افسران نے حملے کی تصدیق نیوز ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو کی ہے۔ اطلاع کے مطابق یہ حملہ جنوبی وزیرستان ضلع میں صبح تقریباً 4 بجے اس وقت ہوا جب فوج کا ایک قافلہ علاقے سے گزر رہا تھا۔مقامی سرکاری افسر نے بتایا کہ ’’دونوں جانب سے زبرست فائرنگ کی گئی، جس میں 12 سیکورٹی اہلکاروں کی موت ہوگئی اور 4 دیگر زخمی ہوئے۔‘‘ حملہ آور موقع سے فوج کا ہتھیار اور سامان لے کر فرار ہو گئے۔ علاقے کے سیکورٹی انچارج نے بھی مہلوکین کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’’حملہ نہایت ہی منصوبہ بند اور شدید تھا۔‘‘ حملہ کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم تحریک پاکستان طالبان نے لی ہے، جسے تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ حملہ حالیہ ماہ میں خیبر پختونخوا خطہ میں سب سے شدید حملوں میں سے ایک مانا جا رہا ہے۔واضح ہو کہ کبھی ’ٹی ٹی پی‘ کا اس علاقہ میں کافی زور تھا، لیکن 2014 میں پاکستانی فوج کی بڑی مہم کے بعد انہیں پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔ حالانکہ افغانستان میں 2021 کے دوران طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے سرحدی علاقوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ اگرچہ ٹی ٹی پی اور افغان طالبان الگ الگ تنظیمیں ہیں، لیکن دونوں کے درمیان تعلقات کافی استوار ہیں۔ پاکستان مسلسل یہ الزام عائد کرتا رہا ہے کہ افغانستان اپنی زمین پر سرگرم دہشت گردوں کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے، جو بعد میں پاکستان میں حملے کرتے ہیں۔ دوسری جانب کابل انتظامیہ ان الزامات کو مسترد کرتی رہی ہے۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع میں عمارتوں کی دیواروں پر ’ٹی ٹی پی‘ کے نام لکھے پوسٹر اور نعرے (گرافٹی) نظر آئے ہیں، جس کے سبب عام لوگوں میں ڈر اور خدشہ بڑھ گیا ہے کہیں پھر سے نہ وہ دور لوٹ آئے جب طالبان نے اس علاقہ پر قبضہ کر لیا تھا۔ ایک سینیئر سرکاری افسر نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ گزشتہ کچھ ماہ میں ٹی ٹی پی لڑاکوں کی نقل و حرکت اور حملوں میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں فوج اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان مقابلوں اور حملوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہاہے۔ پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں دو الگ الگ کارروائیوں میں کالعدم تحریک طالبان کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 12 فوجی اور 35 دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔ہفتہ کو اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ یہ کارروائیاں گزشتہ چار دنوں میں کی گئیں۔