پاکستان کا آج افغانستان سے مقابلہ، دلچسپ ٹکراؤ متوقع

   

دبئی ۔ ہندوستان اور نیوزی لینڈ کو شکست دیکر گروپ میں پہلے مقام پر فائز پاکستانی ٹیم کا کل یہاں اس گروپ کی کچھ بھی کرگزرنے والی ٹیم کا موقف رکھنے والی افغانستان سے مقابلہ ہوگا۔اس مقابلے میں پاکستانی ٹیم سخت حریف سامنے کا ہونے کا رویہ تو اختیار کرسکتی ہے لیکن افغانستان کو آسان حریف تصور کرنے کی غلطی نہیں کرسکتی کیونکہ افغانستان میں راشد خان، مجیب الرحمن اور جارحانہ اوپنر محمد شہزاد کے علاوہ کپتان محمد نبی جیسے کھلاڑی موجود ہیں جو کسی بھی لمحہ مقابلے کو اپنی ٹیم کے حق میں کرسکتے ہیں۔دبئی میں کھیلے جانے والے اس مقابلے میں ایک دلچسپ ٹکراؤمتوقع ہے ۔کل ہونے والے مقابلے کے ضمن میں ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ افغان کرکٹ ٹیم کو آسان نہیں لیا جاسکتا۔ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی فرنچائزکیلئے بھی کھیل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جیسے کھیل رہا ہے، افغانستان سے بھی اسی طرح کھیلنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان ٹیم کوآسان حریف تصور نہیں کیا جاسکتا۔واضح رہے کہ رواں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان نے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد اپنے اگلے میچ میں کل افغانستان سے سامنا کرنا ہے۔ ٹیم کے عبوری ہیڈکوچ ثقلین مشتاق نے افغانستان کے خلاف میچ کے کھلاڑیوں کے پر بات کرنے سے انکار کردیا۔میڈیا سے گفتگو میں ثقلین مشتاق نے کہا کہ کامیابی سے امیدیں بڑھ جاتی ہیں اور اعتماد میں اضافہ ہوجاتا ہے، کامیابی کے بعدمنصوبے پرعمل در آمد کرنا آسان ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیم بڑے اچھے انداز سے درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے، ٹیم کے تمام ارکان ایک ساتھ مل کر ایک سوچ کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔عبوری ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ میتھیو ہیڈن اور فلینڈر کا بطور بیٹنگ اور بولنگ مشیر اہم رول ہے، جیسا وہ چاہتے ہیں وہ کھیل رہے ہیں۔یاد رہے کہ افغانستان نے اپنے پہلے مقابلے میں اسکاٹ لینڈ کو 130 رنز سے شکست دی تھی ۔اس مقابلے میں مجیب نے 5 اور راشد خان نے 4 وکٹیں حاصل کی تھی ، پاکستان کے خلاف بھی یہ دونوں کلیدی کھلاڑی ثابت ہوں گے۔