بھگوان رام قانون سے بالاتر نہیں، شیوسینا پر وزیراعظم کی تنقید
ئی دہلی ۔ یکم ؍ جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سرجیکل
اسٹرائیکس کے پاکستان کی دہشت گردوں کو تائید پر قابو پانے سے قاصر رہنے پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ سوچنا بہت بڑی غلطی ہوگی کہ پاکستان اپنا رویہ صرف ایک جنگ کے نتیجہ میں تبدیل کردے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جنگ سے نہیں سدھر سکتا۔ اس قوم کو اپنی حالت بنانے میں کچھ وقت لگے گا۔ وزیراعظم ہند نے تمام اپوزیشن پارٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کئے تھے۔ اپنے ٹوئیٹر پر انہوں نے تحریر کیا کہ بمباری کے دوران کوئی بھی بات سنائی نہیں دیتی۔ دہشت گردوں کی پاکستان کی جانب سے تائید ایک منفرد اقدام ہے۔ مودی کے انٹرویو کے جھلکیوں میں مختلف ٹی وی چینلس نے کہا کہ اگر کئی مسائل کی بنیاد پر بشمول رام مندر کی ایودھیا میں تعمیر کے مطالبہ پر آر بی آئی گورنر کے استعفیٰ دینے پر نوٹوں کی تنسیخ اور ہجومی تشدد پر بی جے پی ہندی ریاستوں راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں ناکام رہی لیکن پاکستان کا رویہ تبدیل نہیں ہوا۔ شیوسینا پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھگوان رام کسی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہوسکتے۔ رام مندر کی تعمیر آرڈیننس کے ذریعہ اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک کہ عدالتی کارروائی تکمیل پذیر نہ ہو۔ بی جے پی کی حلیف شیوسینا نے مطالبہ کیا تھا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی راہ ہموار کرنے کیلئے آرڈیننس جاری کیا جائے۔
لولی پروفیشنل یونیورسٹی جالندھر میں مودی کا
’’ہندوستان میں سائنس کے مستقبل ‘‘پر خطاب
پھگواڑہ۔ یکم جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لولی پروفیشنل یونیورسٹی، جالندھر میں انڈین سائنس کانگریس کا 106 واں سیشن منعقد کیا جارہا ہے جس کا افتتاح وزیراعظم نریندر مودی 3 جنوری دوپہر ایک بجے کریں گے۔ توقع ہے کہ وزیراعظم اس کانفرنس میں تین نوبل لارئیس کے ساتھ ہندوستان میں سائنس کے مستقبل میں تبادلہ خیال کریں گے۔ ان نوبل لاریٹس میں 2013ء طب کے نوبل انعام یافتہ پروفیسر تھامسن سی سوڈوف، 2004ء کے کیمیاء کے نوبل انعام یافتہ پروفیسر اورام ہرشکو اور 2016ء کی طبیعیات کے نوبل انعام یافتہ پروفیسر ایس ڈنکن ایم ہالڈین شامل ہیں۔ اس سائنس کانگریس میں 60 ممالک کے تقریباً 30 ہزار سائنس داں شرکت کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ 4 کابینی وزراء ڈی ایس ٹی منسٹر ڈاکٹر ہرش وردھن، ٹیکسٹائل منسٹر سمرتی ایرانی اور ایچ آر ڈی منسٹر پرکاش جاؤڈیکر اور وزیر قانون روی شنکر پرساد اس میں شرکت کریں گے۔