پاکستان کا مودی کے ’جارحانہ‘ بیان پر سخت رد عمل

   

اسلام آباد : پاکستان نے دہشت گردی کے الزامات سے متعلق نریندر مودی کے بینا پر اپنے ردعمل میں کہا کہ ہندوستان کو دوسروں پر دہشت گردی کے الزامات لگانے کے بجائے بیرون ملک اپنی تخریبی کارروائیوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے ہندوستانی وزیرِاعظم نریندر مودی کی جانب سے کارگل جنگ کے 25 سال مکمل ہونے پر دیے گئے ریمارکس کو ‘جارحانہ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو دوسروں پر دہشت گردی کا الزام لگانے کے بجائے بیرون ملک مخالفین کو قتل کرنے اور تخریب کاری کی اپنی کارروائیوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہندوستانی وزیر اعظم نے دراس میں دیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے دہشت گردی اور ‘پراکسی وار‘ کا سہارا لے رہا ہے۔ اس کے رد عمل میں پاکستانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان چھبیس جولائی کو لداخ کے علاقہ دراس میں ہندوستانی وزیر اعظم کی جانب سے دیے گئے جارحانہ بیان کو مسترد کرتا ہے۔ وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسے غیر ضروری جارحانہ بیانات سے نہ صرف علاقائی امن کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ ایسے بیانات پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تنازعات بشمول جموں و کشمیر کے بنیادی تنازع کے حل کے لیے بھی نقصان دہ ہیں۔ وزارتِ خارجہ کا اپنے بیان میں مزید کہنا تھا کہ کہ اگرچہ پاکستان انڈیا کے جارحانہ اقدامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہے ‘اس کے باوجود پاکستان خطے میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔‘