محمد عامر کے بعد اب یہ تین بڑے کھلاڑی بھی ٹیسٹ کرکٹ کو کہہ سکتے ہیں الوداع
شعیب اختر ، وسیم اکرم اور رمیز راجہ محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے سبکدوشی پر مایوس
اسلام آباد۔ 28 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے متعدد کرکٹ کھلاڑیوں جیسے شعیب اختر ، وسیم اکرم اور رمیز راجہ نے ملک کے 27 سالہ محمد عامر کے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ ایسی بھی خبریں آرہی ہیں کہ عامر کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہیں۔ عامر نے ستمبر 2016میں برطانوی شہری نرجس ملک سے شادی ہوئی تھی۔عامر مستقبل میں وہیں مستقل رہائش اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔سابق فاسٹ بالر شعیب اختر نے محمد عامر کے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہونے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ان پر بہت سرمایہ کاری کی لیکن جب ملک کی خدمت کرنے کا وقت آیا تو انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لی۔ یوٹیوب پر جاری اپنی ویڈیو میں شعیب اختر نے کہا کہ میں بہت مایوس ہوں کہ 27 سال کی عمر میں محمد عامر ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں وہ گھٹنے ٹوٹے ہونے کے باوجود بھاگے اور ٹیم کی جیت یقینی کی ،اب میں یہ سوچ رہا ہوں کہ 27 سال مجھے دیدیں میں پھر 50 ٹیسٹ میچ کھیل جاؤں گا۔ساتھ ہی ساتھ راولپنڈی ایکسپرس کے نام سے مشہور شعیب اختر اس کا خدشہ کا بھی اظہار کیا کہ اب عامر کی ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستانی ٹیم کے مزید کھلاڑی بھی یہ قدم اٹھا سکتے ہیں ، جن میں حسن علی اور وہاب ریاض جیسے باؤلرز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حسن علی ، جنید خان اور وہاب ریاض بھی عامر کے ریٹائرمنٹ کے فیصلے کی پیروی کر سکتے ہیں۔ شعیب اختر کے مطابق یہ سبھی کھلاڑی صرف ٹی ٹوینٹی کے گیند باز بننا چاہتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ عامر، وہاب اور حسن علی صرف ٹی 20 کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں ، ون ڈے کرکٹ کھیلنا بھی ان کے لیے ایک مشکل کام ہے۔وہیں سابق کپتان اور آل راؤنڈر وسیم اکرم نے محمد عامر کے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کو آسٹریلیا میں دو ٹیسٹ اورپھر انگلینڈ میں تین ٹیسٹ میچ میں ان کی ضرورت پڑے گی۔ ٹوئٹر پر پیغام میں وسیم اکرم نے کہا کہ محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ میرے لئے حیران کن ہے۔سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز راجہ نے کہا کہ محمد عامر کا 27 سال کی عمر میں ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنا مایوس کن ہے، یہ ان کے لئے جانے کا نہیں تلافی کا وقت تھا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں رمیز راجہ نے کہا کہ عامر کا فیصلہ پاکستان کرکٹ کی ضرورت کے مطابق نہیں ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ دوبارہ ٹیسٹ کرکٹ شروع کریں گے۔دریں اثنا اس طرح کی خبریں بھی گردش میں ہیں کہ عامر کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے۔ ان کی ستمبر 2016میں برطانوی شہری نرجس ملک سے شادی ہوئی تھی۔عامر مستقبل میں وہیں مستقل رہائش اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس ضمن میں پیسر نے اسپاؤس ویزا کے لیے درخواست دیدی تھی ، جس کے تحت وہ ڈھائی سال برطانیہ میں رہائش اختیار کر سکتے ہیں ، اسکے بعد مزید اتنے ہی عرصے کیلئے ویزے میں توسیع ممکن ہے۔