پاکستان کیساتھ جھڑپوں میں طیارے کے نقصان کا پہلی بار اعتراف

,

   

چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کا سنگا پور میں بلوم برگ ٹی وی کو انٹرویو

نئی دہلی۔31؍مئی ( ایجنسیز ) ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ حالیہ جھڑپوں میں اپنے طیارے کے نقصان کا پہلی مرتبہ اعتراف کیا ہے ۔ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان ن نے حالیہ جھڑپوں کے دوران ابتدائی طیاروں کے نقصان کے بعد ہندوستان کی حکمت عملی میں تبدیلی اور پاکستان میں شدید حملوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے چھ ہندوستانی جیٹ طیاروں کے مار گرائے جانے کے دعووں کی تردید کی اور حکمت عملی کی غلطیوں کو سمجھنے اور ان کو دور کرنے کی اہمیت کو واضح کیا۔ انہوں نے چھ ہندوستانی جیٹ طیاروں کو مار گرانے کے اسلام آباد کے دعوے کو بالکل غلط قرار دیا۔جنرل چوہان نے سنگا پور میں شانگری ۔لا ڈائیلاگ میں شرکت کے موقع پربلومبرگ ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے ابتدائی نقصانات کی وجوہات کا پتہ لگانے کے بعد پاکستان پر جوابی حملہ کرنے کیلئے اپنے تمام جیٹ طیارے اڑائے اور انتہائی منصوبہ بندی سے حملہ کیا۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے تعداد کے لحاظ سے نقصانات کی وضاحت کرنے سے انکار کیا لیکن واضح طور پر اس حقیقت کی نشاندہی کی کہ ہندوستانی فوج نے پاکستانی حدود میں شدت سے حملہ کیا اور اسلام آباد کو دشمنی روکنے کی درخواست کرنے پر مجبور کیا۔جنرل چوہان اس وقت سنگاپور کے دورے پر ہیں۔جنرل چوہان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان کے ساتھ چار روزہ فوجی جھڑپوں کے دوران ہندوستان نے لڑاکا طیارے کھوئے؟اعلیٰ فوجی افسر کا پاکستان کے ساتھ فوجی جھڑپوں میں نقصانات کا یہ پہلا واضح اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکمت عملی کی غلطیوں کو سمجھنے میں کامیاب رہے جو ہم نے کیں، اس کا ازالہ کیا، اسے درست کیا اور پھر دو دن کے بعد اسے دوبارہ نافذ کیا اور اپنے تمام جیٹ طیاروں کو دوبارہ طویل فاصلے تک نشانہ بناتے ہوئے اڑایا۔ قبل ازیں ہندوستانی فضائیہ کے ڈائریکٹر جنرل آف ائیر آپریشنز ائیر مارشل اے کے بھارتی نے تسلیم کیا تھا کہ نقصان لڑائی کا ایک حصہ ہے اور کہا تھاکہ تمام IAF پائلٹ بحفاظت گھر لوٹ گئے۔ انہوں نے یہ ریمارکس 11 مئی کو ایک میڈیا بریفنگ میں ہندوستانی جیٹ طیاروں کو مار گرانے کے پاکستان کے دعوے پر ایک سوال کے جواب میں کئے تھے۔ہندوستان نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں جیسے براہموس کروز میزائل کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے زیر کنٹرول علاقوں میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بناتے ہوئے 7 مئی کو آپریشن سندور شروع کیا تھا۔ان حملوں نے چار دن تک شدید جھڑپیں شروع کیں جو 10 مئی کو فوجی کارروائیوں کو روکنے کے بارے میں مفاہمت کے ساتھ ختم ہوئیں۔جنرل چوہان کے تبصروں کے چند گھنٹے بعد، کانگریس نے نئی دہلی میں حکومت سے کہا کہ وہ سچائی کے ساتھ ملک کو بتائے کہ پاکستان کے ساتھ چار روزہ جھڑپوں کے دوران کیا نقصانات ہوئے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایکس پر ایک پوسٹ میںکہا کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے سنگاپور میں جو انکشاف کیا ہے کیا مودی حکومت اب ایسا ہی کوئی قدم اٹھائے گی؟ جنرل چوہان کے تبصروں نے ہندوستان میں شدید سیاسی رد عمل کو جنم دیا۔ ششانک جوشی ایک دفاعی ایڈیٹر، اکانومسٹ اور کنگز کالج لندن کے شعبہ وار اسٹڈیز کے وزٹنگ فیلو نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ ہندوستان نے مناسب اسلحہ” کی کمی کی وجہ سے جنگ کی پہلی رات طیارے کو کھو دیا ہو۔

کانگریس نے کارگل ریویو کمیٹی کی تشکیل سے موازنہ کرتے ہوئے ہندوستان کے نقصانات کی حد کے بارے میں شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔