ریاض: سعودی عرب نے اس ہفتے کہا ہے کہ آج جمعہ سے شروع ہونے والی پاکستان کی امن نامی بحری مشقوں میں شرکت کرنا اس کیلئے “باعثِ فخر” ہے۔ کثیر القومی کوششوں سے بحری تعاون میں اضافہ ہو گا اور مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔پاک بحریہ 2007 سے ہر دو سال بعد “امن کیلئے متحد” موضوع کے تحت امن نامی بحری مشقوں کا انعقاد کرتی ہے جن میں بحری جہاز، ہوائی جہاز اور سپیشل آپریشن فورسز شامل ہوتی ہیں۔اس سال کی خصوصیت “محفوظ سمندر، خوشحال مستقبل” کے موضوع پر افتتاحی امن مکالمہ ہے جس کا مقصد بحرِ ہند میں سکیورٹی چیلنجز پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ ان میں تزویری اور فوجی مقابلہ، بحری قزاقی، منشیات کی سمگلنگ، غیر ریاستی عناصر، وسائل کا استحصال، موسمیاتی تبدیلی، مصنوعی ذہانت اور بغیر پائلٹ کے نظام جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، بحری معیشت اور استحکام و خوشحالی کو یقینی بنانے کیلئے عالمی تعاون کی ضرورت شامل ہیں۔پاکستانی بحریہ کے ایک سینئر اہلکار نے منگل کو بتایا کہ سعودی عرب کے دو جنگی جہاز ایچ ایم ایس جازان اور ایچ ایم ایس حائل امن-25 بحری مشقوں کے نویں ایڈیشن میں شرکت کریں گے جو سات سے 11 فروری تک منعقد ہو رہی ہیں۔