پاکستان کی سیاسی جماعتوں کا افغانستان سےسیکوریٹی مذاکرات پر زور

   

اسلام آباد : پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے ملک کی عسکری قیادت سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی داخلی سلامتی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ بات چیت کریں۔ پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے پشاور میں پیر کو تقریباً چار گھنٹے طویل ملاقات میں کئی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے صوبہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ میڈیا کے مطابق اجلاس سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ سیاسی قیادت نیشنل ایکشن (این اے پی) پر مکمل عمل درآمد چاہتی ہے، جب کہ اگر ضرورت ہو تو بعض تبدیلیاں کرنے کے لیے پلان پر نظرثانی کا مشورہ بھی دیا۔ ذرائع کے مطابق میٹنگ میں جے یو آئی-ایف، پی پی پی، پی ایم ایل۔این، جے آئی، کیو ڈبلیو پی کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ سیاسی جماعتوں کے رہنماشؤں نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ، رسمی یا غیر رسمی، بات چیت کی تجویز پیش کی۔ تمام شرکاء کی رائے تھی کہ پڑوسی ممالک کے درمیان تعاون خطہ میں امن کے قیام میں سہولت فراہم کر سکتا ہے۔ تاہم آرمی چیف نے نشاندہی کی کہ افغان عبوری حکمران ماضی میں بارہا تنبیہ پر عمل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آرمی چیف نے عبوری افغان حکومت کے ساتھ رسمی یا غیر رسمی بات چیت کا مطالبہ کرنے والوں کو بتایا کہ ’وہ ہماری بات نہیں سنتے‘۔