پاکستان کے آسٹریلیا میںریکارڈز مزید بدتر ہوگئے

   

دبئی ۔ 3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام ) آسٹریلیا نے پاکستان کو دوسرے ٹسٹ میچ میں اننگز اور48 رنز سے شکست دے کر اپنی سرزمین پر ٹسٹ کرکٹ میں لگاتار پانچواں کلین سوئپ مکمل کرنے کے علاوہ ایک بدترین ریکارڈ پاکستانی ٹیم کے نام کردیا ہے۔ پاکستانی ٹیم کو ایڈیلیڈ میں بھی آسٹریلیا کے خلاف شکست سے دوچار ہونا پڑا جہاں فتح تو دور پاکستانی ٹیم آسٹریلیائی سرزمین پر گزشتہ 24 سال میں کوئی ٹسٹ میچ ڈرا بھی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔ پاکستان نے آخری مرتبہ 1995 میں سڈنی پر کھیلے گئے ٹسٹ میچ میں 74 رنز سے کامیابی حاصل کر کے میزبان ٹیم کے خلاف فتح سمیٹی تھی لیکن اس کے بعد سے آسٹریلیائی سرزمین پر فتح کا حصول دیوانے کا خواب بن کر رہ گیا ہے۔ 1999 میں وسیم اکرم کی قیادت میں پاکستانی ٹیم کو 0-3 سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا حالانکہ ہوبارٹ ٹسٹ میں ٹیم فتح کے انتہائی قریب پہنچ گئی تھی لیکن پھر جسٹن لینگر اور ایڈم گلکرسٹ نے شاندار کارکردگی دکھا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا تھا۔ انضمام الحق کی قیادت میں 2005-2004 میں آسٹریلیائی سرزمین پر ٹیم کو تمام میچوں میں یکطرفہ مقابلوں کے بعد تینوں ٹسٹ میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ 2010-2009 میں محمد یوسف کی قیادت میں بھی پاکستان کو سڈنی ٹسٹ میں فتح کا نادر موقع میسر آیا لیکن شکوک و شبہات سے بھرپورخراب فیلڈنگ خصوصاً وکٹ کیپر کامران اکمل کی ناقص کارکردگی کے سبب پاکستان نے ناصرف یہ میچ جیتنے کا موقع گنوایا بلکہ 0-3 سے ایک اور وائٹ واش ان کا مقدر ٹھہرا۔ پھر پاکستان کی ٹسٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کی قیادت میں ٹیم آسٹریلیا پہنچی تو امید تھی کہ شاید اس مرتبہ تقدیر بدل جائے لیکن میزبان ٹیم نے یہاں بھی پیشہ ورانہ کھیل پیش کرتے ہوئے پاکستان کو تینوں میچوں میں شکست دے کر اپنا شاندار ریکارڈ برقرار رکھا۔ مسلسل شکستوں کا جمود توڑنے کے لیے پرعزم ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم اظہر علی کی قیادت میں آسٹریلیائی سرزمین پر اتری تو کسی کو بھی اس ٹیم سے کرشماتی کارکردگی کی توقع نہ تھی لیکن شائقین کرکٹ اس حد تک ابتر کارکردگی کی بھی توقع نہیں کررہے تھے۔ سیریز کے پہلے ٹسٹ میچ میں ٹیم مینجمنٹ نے محمد عباس کو باہر بٹھانے کا حیران کن فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں بولنگ لائن مکمل طور پر ناکام رہی اور پاکستان کو میچ میں اننگز اور5 رنز سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ سیریز کے دوسرے ٹسٹ میں عباس کی ٹیم میں شمولیت بھی آسٹریلیا خصوصاً ڈیوڈ وارنرکو رنزکے ڈھیر لگانے سے نہ روک سکی اورانہوںنے ٹرپل سنچری بنا ئی۔