پاکستان کے خلاف امریکہ کا ایک اور اقدام، اسلحہ معاہدہ سے دستبردار

   

واشنگٹن ۔ /28 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ نے پاکستان کو ان 10 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے جن پر ویزا پابندیاں عائد ہیں۔امریکہ نے پاکستان سے دہشتگردی میں نمٹنے میں ناکامی اور دہشتگردوں کے خلاف ڈو مور کے مطالبے کے بعد اب پاکستان کو ان10 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے جن پر ویزا پابندیاں عائد ہیں۔امریکہ نے اپنے ملک سے نکالے جانے والے یا ویزے کی مدت سے زیادہ قیام کرنے والے شہریوں کو واپس نہ لینے پر پاکستان پر ویزا پابندیاں عائد کرنے کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔ یو ایس فیڈرل رجسٹر میں یہ نوٹی فکیشن 22 اپریل کو جاری کیا گیا اور اسی دن سے نافذ العمل ہے،جس کی رو سے پاکستان کو ان 10 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے جن پر ویزا پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔واضح ر ہے کہ 10 میں 8 ممالک پر پابندیاں ٹرمپ انتظامیہ نے عائد کی ہیں، اس سے قبل گیانا پر 2001 میں اور گمبیا پر 2016 میں پابندیاں عائد ہوئیں تھیں،دیگر 8 ممالک کمبوڈیا، اریٹیریا ، گنی، سیرالیون پر 2017 برما اور لاؤس پر 2018 میں جبکہ گھانا اور پاکستان کو اس سال اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔امریکی وزارت خارجہ نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان میں قونصلرآپریشن فی الحال تبدیل نہیں کیا جائے گا تاہم امریکا پاکستانی شہریوں کو ویزوں کا اجرا روک سکتا ہے جس کا آغاز سینئر حکام سے ہو گا۔یاد رہے کہ یہ معاملہ پاکستانی اور امریکی حکام کے درمیان ایک سال سے زائد عرصے تک زیر بحث رہا ، واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے کے حکام کا موقف ہے کہ بیشتر معاملات میں بیدخل کیے جانے والوں کی قومیت ثابت نہیں ہوئی اور بعض کیسز میں ایسے افراد کی دستاویزات ضائع کردی گئیں یا ان میں جعلسازی کی گئی جس کی وجہ سے ان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔امریکہ نے اسلحے کی تجارت کے عالمی معاہدے سے بھی علیحدگی کا اعلان کر دیاہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل رائفل ایسوسی ایشن (این آر اے) کے سالانہ اجلاس میں دستبرادری کا اعلان کیا جسے 2013 میں کیا گیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے اراکین کو بتایا کہ امریکہ کی ہتھیاروں کی تجارت کے معاہدے میں دستخط کنندہ کی حیثیت کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں ۔
جسے امریکی سینیٹ نے کبھی منظور نہیں کیا۔ٹرمپ کے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ ہم اپنے دستخط واپس لے رہے ہیں جس سے متعلق اقوام متحدہ کو جلد باقاعدہ نوٹس ارسال کردیا جائے گا۔دوسری طرف ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اڈوتے اکوائے کا کہنا تھا کہ اعلان کے ساتھ ٹرمپ انتطامیہ کمزورانسانی حقوق کے معیار کی موجودگی میں ایک مرتبہ پھر ہتھیاروں کی فروخت کے سیلاب کو کھول رہی ہے۔خیال رہے کہ دنیا کے 101 ممالک معاہدے کی پاسداری کر رہے ہیں جبکہ امریکہ سمیت 29 ممالک دستخط کنندہ ہیں لیکن باقاعدہ طور پراس میں شامل نہیں ہیں۔