پاکستان کے گاؤں میں گردوارہ کی تزئین نو

   

ہندو مسلم طبقات نے انتظامات کئے، مسلمانوں نے لنگر لگایا
٭ گرونانک دیو کے عقیدت مندوں نے پاکستان سندھ کے ایک گاؤں میں ایک گردوارہ کو دوبارہ کھول کر اس کی تزئین نو کی جو ملک کی تقسیم کے بعد سے بند تھا۔ گردوارہ بابا نانک صاحب میں گرنتھ صاحب اور بھگوت گیتا بھی رکھی گئی ہے ۔ ایک سوال پر پاکستان ہندو کونسل کے رکن دیوا سکندر نے بتایا کہ سندھ صوبہ کے سکور ضلع میں صالح پیٹ کے مقام پر جنولی گاؤں میں یہ گردوارہ بند پڑا تھا جس کو گرونانک کی 550 ویں یوم پیدائش تقاریب کے حصہ کے طور پر کھولا گیا۔ گردوارہ بابا نانک تزئین نو کے کاموں کے بعد دوبارہ کھولا گیا جس کے لئے نانک نام لیوا سنگت نے عطیہ دیا۔ سکندر نے مزید بتایا کہ دو اضلاع کی ہندو برادری نے اس کے لئے عطیہ دیا اور گردوارہ کے دو کمروں کی تزئین نو کے لئے 6 لاکھ روپئے خرچ کئے گئے۔ پاکستان کے سندھ صوبہ میں سب سے زیادہ ہندو آبادی ہے جو ہندو ہونے کے باوجود نانک پنتی کلچر کو اپنائے ہوئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنوبی گاؤں میں سکھ آبادی نہیں ہے اور گردوارہ کے تمام انتظامات ہندو اور مسلم طبقات کے افراد نے کئے ہیں۔ مقامی مسلم گاؤں والوں نے عقیدت مندوں کے لئے لنگر کا اہتمام کیا۔ سکندر نے بتایا کہ سندھ کے ہندو، نانک کے عقیدت مند ہیں اور خود کو ’’ نانک پنتی ‘‘ کہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے گردوارہ کی تزئین نو کیلئے دو لاکھ روپئے کی گرانٹ دی جن کا تعلق سکور ضلع سے ہے۔