جنگ بندی کی سرحد پار سے جارحیت نہ ہونے تک پاسداری ہوگی: افغانستان
اسلام آباد، 17 اکتوبر (یو این آئی) پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں عارضی توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ڈان نیوز کے مطابق سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر کو دوحہ مذاکرات کے اختتام تک بڑھایا گیا ہے ، جب کہ اعلیٰ سطحی مذاکرات ہفتہ 18 اکتوبر سے شروع ہونے کی توقع ہے ۔ قبل ازیں، سفارتی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان آج دوحہ میں مذاکرات ہوں گے ، طالبان وفد کی قیادت وزیرِ دفاع ملا یعقوب جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت سینئر سیکیورٹی حکام کریں گے ۔ سفارتی ذرائع کے مطابق سفر کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد طالبان حکومت نے اپنے وفد کو تبدیل کر دیا۔ اس سے قبل پاکستان نے 15 اکتوبر کو افغان طالبان کی سیز فائر کی درخواست پر اگلے 48 گھنٹوں کیلئے عارضی جنگ بندی کا فیصلہ کیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست پر شام 6 بجے سے اگلے 48 گھنٹوں کیلئے عارضی سیز فائر کا فیصلہ کیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ دونوں اطراف بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کا حل تلاش کرنے کی مخلصانہ کوشش کریں گے ۔ دریں اثنا، ترجمان طالبان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطے کی سائٹ ‘ایکس’ پر لکھا تھا کہ ‘افغان فورسز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جنگ بندی کی اُس وقت تک پاسداری کریں، جب تک کوئی جارحیت نہیں کی جاتی’۔ واضح رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کردی تھی۔