کراچی۔ انگلینڈ میں ٹسٹ سیریز کامیابی کا 24 سالہ قحط بڑھانے لگے ہے جب کہ 1996 کے بعد سے اب تک5 ٹورز میں ٹرافی پر تنہا قبضے کی خواہش ادھوری رہی۔پاکستان کرکٹ ٹیم انگلینڈ میں کئی ہفتوں سے ڈیرے ڈالے ہوئے ہے، وہ مقامی حالات سے ہم آہنگ ہونے کے لیے وارم اپ میچز بھی کھیل چکی، اس کی اصل آزمائش5اگست سے انگلش ٹیم کے خلاف 3 ٹسٹ میچز کی سیریز میں ہوگی۔ مہمان ٹیم کیلیے سب سے بڑا چیلنج انگلینڈ میں ٹسٹ سیریز فتح کی 24 برس پرانی پیاس بجھانا ہے۔آخری مرتبہ پاکستان نے انگلش ٹیم کو اس کے میدانوں پر 1996 میں 3 ٹسٹ کی سیریز میں 0-2 سے شکست دی تھی،2001 میں جب پاکستان ٹیم دوبارہ انگلینڈ گئی تو 2 میچز کی سیریز 1-1 سے برابر رہی، 2006 کے تنازعات سے بھرپور ٹور میں پاکستان ٹیم کو 4 میچز کی سیریز میں 0-3 سے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ ٹیم نے اگلا دورہ 2010 میں کیا جومیچ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے متنازعہ رہا، اس میں پاکستان ٹیم کو 4 ٹسٹ میچز کی سیریز میں 3-1 سے شکست ہوئی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کے اگلے دونوں ٹسٹ دورے ڈرا ہوئے، 2016 میں 4 میچز کی سیریز 2-2 اور 2018 میں 3 ٹسٹ کی سیریز 1-1 سے برابر رہی۔ اس بار سیریز کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف صورتحال میں ہورہی ہے۔مہمان ٹیم کے کھلاڑی بائیو ببل میں ٹریننگ کررہے جبکہ یہ سیریز بھی بائیوسیکیور ماحول میں ہی کھیلی جائے گی۔ پاکستان کا انحصارایک بار پھر اپنے فاسٹ بولنگ شعبہ پر ہوگا جس میں اسے نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی جیسے نوجوان اور پرجوش فاسٹ بولروں کا ساتھ حاصل ہے۔
