پاکیزہ سوچ و فکر اور بلند ارادے کامیابی کی کلید

   

معذورین کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، فیض عام ٹرسٹ کا خصوصی اجلاس، یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن کے ڈائرکٹر انجینئر محمد یوسف کا خطاب

میری زندگی کے اہم موڑ میں افتخار حسین کا اہم کردار

حیدرآباد ۔ 22 جولائی (سیاست نیوز) انسان کی سوچ و فکر مضبوط اور ارادے بلند ہوں تو وہ بڑے سے بڑے چیلنج کا باآسانی مقابلہ کرسکتا ہے۔ معذوری بھی اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ ان خیالات کا اظہار فیض عام ٹرسٹ کی جانب سے منعقدہ ایک خصوصی محفل میں امریکی محکمہ حمل و نقل ( یو ایس ڈپارٹمنٹ آف ٹرانسپورٹیشن) کے ڈائرکٹر انجینئر محمد یوسف نے کیا۔ یہ محفل دراصل ان ہی کے اعزاز میں منعقد کی گئی تھی۔ اس موقع پر شہر کی ممتاز شخصیتوں بشمول جناب افتخار حسین سکریٹری فیض عام ٹرسٹ، جناب ظہیر علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست، جناب رضوان حید (ٹرسٹی فیض عام ٹرسٹ، جناب علی حیدر عامر، جناب سید حیدر علی ارکان منیجنگ کمیٹی، جناب خلیل احمد (خلیل واچ کمپنی)، جناب ایوب صلاح الدین، محترمہ زینب، محترمہ روبینہ، شہناز، شہید حسین، محترمہ مروت حسین، جناب سلمان طیبی (شبیر میڈیکل ہال)، ایم اے صدیق منیجر اسٹیٹ بینک آف انڈیا، ڈاکٹر ابراہیم، قاضی زین العابدین، پروفیسر خواجہ نصیرالدین، ہارون زئی، قاری صدیق ہاشم، احمد بشیرالدین فاروقی اور فیض عام ٹرسٹ کے ارکان اسٹاف و استفادہ کنندگان کی کثیر تعداد موجود تھی۔ جناب ظہیرالدین علی خان نے انجینئر محمد یوسف کی شال پوشی کی۔ ابتداء میں جناب رضوان حیدر نے مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور کارروائی چلائی۔ اپنا سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے انجینئر محمد یوسف نے پرزور انداز میں کہا کہ ہر چیز میں اللہ عزوجل کی مصلحت ہوتی ہے۔ دو سال کی عمر سے ہی وہ پولیو سے متاثر ہوچکے تھے۔ چنانچہ 11 برس کی عمر میں اسکول میں داخلہ لیا اور پھر کئی ایک پریشانیوں و رکاوٹوں کا سامنا کرکے انجینئرنگ کیا اور پھر فیض عام ٹرسٹ کی بروقت مالی امداد کے ذریعہ امریکہ میں ایم ایس کیا اور وہی ان کی زندگی کا اہم موڑ ثابت ہوا۔ واضح رہیکہ انجینئر محمد یوسف نے 2002ء میں ہیلپ ہینڈی کیاپ فاؤنڈیشن قائم کیا اور پھر 2010ء میں اس کا نام EQUALLY ABLE FOUNDATION رکھا گیا اور اس کے ذریعہ ہندوستان کے بشمول 12 ملکوں میں معذورین کی ہر طرح سے مدد کی جارہی ہے۔ اس فاؤنڈیشن نے فیض عام ٹرسٹ کے توسط سے جملہ 142 افراد بشمول اسکولی و کالجس کے طلبہ اور مریضوں کو 3558710 روپئے کی امداد پہنچائی اور 1000 معذورین کو روزگار سے مربوط کیا۔ انہوں نے مزید کہاکہ پیشہ وارانہ کورسیس یا ڈگری (اعلیٰ تعلیم) کیلئے بیرون ملک جانے والے معذور طلباء و طالبات کو ان کے فاؤنڈیشن کی جانب سے 5000 ڈالرس دیئے جارہے ہیں۔ انجینئر محمد یوسف کے مطابق جسمانی معذورین کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ انہیں اپنا ہر معاملہ ہر مسئلہ اللہ سے رجوع کرنا چاہئے اور یقیناً اللہ ان کی مدد کرے گا۔ انہوں نے اپنے تعلیمی سفر میں ان کی زندگی کو اہم موڑ دینے میں فیض عام کے کردار پر بھی تفصیل سے بات کی۔ منیجنگ ایڈیٹر سیاست جناب ظہیرالدین علی خان نے اپنے مختصر لیکن جامع خطاب میں کہا کہ جب بھی ان کی ملاقات انجینئر محمد یوسف سے ہوتی ہے تو ان میں اپنا نیاعزم، نیا حوصلہ و ولولہ پیدا ہوتا ہے۔ اگر انجینئر یوسف سوچتے کہ وہ معذور ہیں تو آج جس طرح وہ 12 ملکوں میں معذورین کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں وہ کر نہیں پاتے۔ حقیقت یہ ہیکہ اللہ عزوجل نے اپنے ضرورتمندوں کی مدد کیلئے ان کا انتخاب کیا ہے۔ ڈاکٹر نصیرالدین نے پراثر اور خوبصورت الفاظ میں انجینئر محمد یوسف اور فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب محمد افتخار حسین کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین نے اپنی تقریر میں بتایا کہ سال 1990ء میں جب محمد یوسف امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کیلئے جارہے تھے، وہ فیض عام ٹرسٹ سے رجوع ہوئے اور تب انہوں نے محسوس کیا کہ اس نوجوان کی مدد کرنی چاہئے اور اللہ نے ان کے دل میں ڈالدیا کہ محمد یوسف جیسے باصلاحیت باہمت نوجوان کی مدد کرے۔ چنانچہ فیض عام ٹرسٹ نے ان کی مدد کی اور خوشی کی بات یہ ہیکہ انہوں نے بعد میں وہ رقم لوٹادی۔ جناب افتخار حسین نے مزید کہا کہ فیض عام ٹرسٹ کا پودا 1982ء میں جناب ذوالفقار حسین نے لگایا جو آج تناور درخت میں تبدیل ہوگیا ہے۔ ہر سال ضرورتمندوں، ہونہار طلباء و طالبات کی مدد کیلئے ایک کروڑ روپئے سے زائد کی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ انہوں نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان اور ملت فنڈ کے حوالہ سے بتایا کہ نہ صرف حیدرآباد تلنگانہ بلکہ ملک کے مختلف حصوں میں فرقہ وارانہ فسادات، آفات سماوی کے متاثرین کی مدد میں سیاست ملت فنڈ کے ساتھ فیض عام ٹرسٹ بھی شامل رہتا ہے۔