اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خارجہ نے افغانستان کے اپنے ہم منصب سے جمعرات کو تبت میں ملاقات کی۔ ادھر پاکستانی وزارت خارجہ نے ان دعوؤں کی تردید کی ہیکہ دو طرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں رکاوٹیں حائل کی جا رہی ہیں۔پاکستان کے نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کیلئے چین کے خود مختار علاقے تبت میں تھے۔ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دونوں رہنماوں نے جمعرات کے روز تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق جیلانی نے ان چیلنجز کا ذکر کیا جن کی وجہ سے علاقائی امن اور سلامتی کو نقصان پہنچ رہا ہے اور جن پر مشترکہ لائحہ عمل کے ذریعہ باہمی تعاون کے جذبے سے اقدامات کے ذریعہ قابو پایا جاسکتا ہے۔گوکہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی بات چیت کی مزید تفصیلات نہیں فراہم کی گئیں تاہم افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا مسئلہ بات چیت کا اہم موضوع تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیلانی نے واضح طورپر کہا کہ افغانستان کو دہشت گرد گروپوں کے خلا ف اپنے وعدے کو پورا کرنا ہوگا۔