صدرنشین کو استعفی کا مشورہ، سکریٹری کا امکانی تبادلہ،افشاء کو روکنے میں ناکامی پر چیف منسٹر برہم
حیدرآباد۔/22مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے پرچہ جات کے افشاء سے ناراض چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے کمیشن میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے کمیشن میں اصلاحات کے ذریعہ امتحانات کے انعقاد کے نظام کو شفاف بنانے کیلئے ماہرین سے رائے طلب کی ہے۔ چیف منسٹر نے کمیشن کی موجودہ صورتحال اور خاص طور پر پرچہ جات کے افشاء کو روکنے میں ناکامی پر برہمی کا اظہار کیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق کے سی آر اپنی دختر کویتا کو انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی جانب سے مسلسل دو دن تک طلب کئے جانے سے الجھن کا شکار ہیں۔ وہ زیادہ تر وقت انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کی تحقیقات پر صرف کررہے ہیں کیونکہ کویتا دو دن تک نئی دہلی میں تھیں۔ ذرائع کے مطابق کے سی آر نے صدرنشین پبلک سرویس کمیشن جناردھن ریڈی کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہونے کی تجویز پیش کی کیونکہ اپوزیشن حکومت کی عدم کارروائی کا بہانہ بناکر کے ٹی آر کو نشانہ بنارہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر نے عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس میں کہا کہ کمیشن کے ایک امتحانی پرچہ کے انکشاف نے دیگر امتحانات کے بارے میں بھی امیدواروں میں شبہات پیدا کردیئے ہیں۔ چیف منسٹر کا احساس ہے کہ صدرنشین اور سکریٹری فوری اور موثر اقدامات کے ذریعہ پرچہ جات کے افشاء کو روک سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن میں ملازمین کی سرگرمیوں پر سختی سے نگرانی کی ضرورت تھی۔ واضح رہے کہ کمیشن ایک دستوری ادارہ ہے اور حکومت کو صدرنشین کو برطرف کرنے کا اختیار نہیں ہے لہذا پرچہ جات کے افشاء کی اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے صدرنشین کو استعفی دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کمیشن کے سکریٹری کی تبدیلی کے خواہاں ہیں تاہم تحقیقات کے کسی نتیجہ پر پہنچنے کے بعد اس بارے میں اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے پولیس ریکروٹمنٹ بورڈ اور دیگر امتحانات کے بارے میں بھی حکام کو چوکسی کی ہدایت دی۔ خاص طور پر انٹر میڈیٹ امتحانات پر توجہ دینے کا مشورہ دیا گیا۔ سابق میں انٹر میڈیٹ امتحانات کے پرچہ جات کے افشاء کے نتیجہ میں کئی طلبہ نے خودکشی کرلی تھی اور حکومت کو عوامی ناراضگی کا سامنا کرنا پڑا۔کمیشن کے مستقل ملازمین کو مسابقتی امتحانات میں شرکت کیلئے تین ماہ کی رخصت کی منظوری پر غور کیا جارہا ہے جبکہ کنٹراکٹ اور آؤٹ سورسنگ ملازمین کو اجازت نہیں رہے گی انہیں ملازمت ترک کرتے ہوئے تقررات کے امتحانات میں حصہ لینا ہوگا۔ر
ہیں۔ ن