پرچہ جات افشاء کی برسر خدمت جج سے تحقیقات کیلئے ششی دھر ریڈی کا مطالبہ
حیدرآباد۔/11 اپریل، ( سیاست نیوز) سابق وزیر اور بی جے پی کے قائد ایم ششی دھر ریڈی نے تقررات سے متعلق امتحانات کے پرچہ جات کے افشاء کو روکنے کیلئے پبلک سرویس کمیشن میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو پرچہ جات کے افشاء سے مایوسی ہوئی ہے کیونکہ وہ گذشتہ 9 برسوں سے تقررات کا انتظار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے بجائے ہائی کورٹ کے برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے ریاستی وزیرکے ٹی راما راؤ کے بیان پر اعتراض جتایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پرچہ جات کے افشاء میں صرف دو افراد ملوث ہیں۔ افشاء کی جانچ کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم قائم کی گئی ہے لیکن عوام کو اس پر بھروسہ نہیں ہے۔ تحقیقاتی ٹیم کی قیادت ایسے عہدیدار کو دی گئی جنہیں توہین عدالت کے مقدمہ میں چار ہفتوں کی سزاء ہوچکی ہے۔ ششی دھر ریڈی نے کہا کہ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران انہوں نے کئی بیروزگار نوجوانوں سے بات چیت کی اور حقائق جاننے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے برسرخدمت جج کے ذریعہ جانچ کی صورت میں حقائق منظر عام پر آسکتے ہیں۔ ششی دھر ریڈی نے افشاء کیلئے بی جے پی کو ذمہ دار قرار دینے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سرویس کمیشن کے تقررات کے عمل کو شفاف بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ تقررات اور امتحانات کے مسئلہ پر ششی دھر ریڈی عنقریب راؤنڈ ٹیبل اجلاس کا اہتمام کریں گے۔ر