سوندرا راجن عدالتی تحقیقات کے حق میں، متعلقہ فائیل وزارت پرسونل میں زیر التواء
حیدرآباد۔/2 جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے مسئلہ پر گورنر ٹی سوندرا راجن کے تازہ ترین موقف نے ریونت ریڈی حکومت کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق گورنر نے صدرنشین پبلک سرویس کمیشن جناردھن ریڈی کا استعفی قبول کرنے کے بجائے امتحانی پرچہ جات کے افشاء کی عدالتی تحقیقات کی تجویز پیش کی ہے۔ حکومت کو گورنر کی جانب سے صدرنشین اور ارکان کے استعفوں کی منظوری کا انتظار ہے تاکہ نیا کمیشن تشکیل دیا جاسکے تاہم گورنر نے حکومت سے خواہش کی ہے کہ مرکزی وزارت پرسونل اینڈ ٹریننگ کو پرچوں کے افشاء کی عدالتی تحقیقات کی تجویز پیش کی جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی جانب سے روانہ کردہ فائیل ڈپارٹمنٹ آف پرسونل کے پاس زیر التواء ہے اور یہ فائیل پبلک سرویس کمیشن سے متعلق ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت نے مرکزی حکومت کو کوئی جواب روانہ نہیں کیا تھا۔ ریاست کی کانگریس حکومت نے بھی ڈپارٹمنٹ آف پرسونل سے کوئی مراسلت نہیں کی ہے۔ گورنر کا ماننا ہے کہ حکومت کے موقف کے اظہار کے بعد وہ صدرنشین اور ارکان کے استعفی کی قبولیت پر غور کریں گی۔ واضح رہے کہ سال نو کے موقع پر گورنر کو مبارکباد پیش کرنے کیلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی راج بھون گئے تھے۔ ملاقات کے دوران ریونت ریڈی نے گورنر سے علحدگی میں بات چیت کی اور پبلک سرویس کمیشن کے صدرنشین کا استعفی قبول کرنے کی درخواست کی۔ گورنر نے ان کی درخواست پر واضح کردیا کہ پرچہ جات کے افشاء سے متعلق فائیل مرکزی وزارت پرسونل اینڈ ٹریننگ کے پاس زیر التواء ہے۔ فائیل کی یکسوئی تک موجودہ صدرنشین کا استعفی قبول کرنا ٹھیک نہیں۔ ریونت ریڈی کی حلف برداری کے بعد ڈاکٹر جناردھن ریڈی نے استعفی دے دیا تھا۔1
گورنر کے موقف کے نتیجہ میں کانگریس حکومت کیلئے نئے کمیشن کی تشکیل دشوار کن بن چکی ہے۔1