پبلک سیکٹر کے بینکوں کے این پی اے میں ایک لاکھ 68ہزار کروڑ کی کمی:ٹھاکر

   

نئی دہلی ۔3 فروری(سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے آج کہا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں بینکوں کے غیر فعال اثاثوں (این پی اے ) میں ایک لاکھ 68 ہزار کروڑ روپے سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے ۔وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ سنگھ ٹھاکر نے وقفہ سوال کے دوران ایک سوال کے جواب میں لوک سبھا میں یہ اطلاع دی۔ مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ حکومت کی کوششوں اور مختلف سطحوں پر کئے جانے والے اقدامات کے نتیجے میں سرکاری شعبے کے بینکوں کے این پی اے میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے اعدادوشمار کے مطابق 31 مارچ 2015 کو مجموعی این پی اے 2 لاکھ 79 ہزار 16 کروڑ تھا جو 31 مارچ 2018 تک بڑھ کر 8 لاکھ 95 ہزار 601 کروڑ ہوگئی۔مسٹر ٹھاکر نے کہا کہ شناخت ، مفاہمت ، معاشی استحکام اور اصلاحات کی حکمت عملی کے سبب سرکاری بینکوں کی مجموعی این پی اے 30 ستمبر 2019 تک بڑھ کر 7 لاکھ 27 ہزار 296 کروڑ روپے ہوگئی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ 31 مارچ 2008 کو سرکاری شعبے کے بینکوں کا مجموعی قرض 18 لاکھ 19 ہزار 74 کروڑ روپے تھا ، لیکن متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کے دور حکومت میں دونوں ہاتھوں کی لوٹ مار کے سبب یہ رقم 31 مارچ 2014 کو بڑھ کر تقریبا 52 لاکھ 15 ہزار روپے 920 کروڑ ہوگئی۔ اس کے ساتھ ہی بینکوں میں جعلسازی کے معاملات میں بھی اضافہ ہوا۔