نئی دہلی ۔27 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام)تعلیمی ادارے ، شاپنگ مالس ، مذہبی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ امکان ہے 3 مئی کے بعد بھی بند رہیں گے جب عالمی وباء کورونا وائرس کے سبب جاری لاک ڈاؤن اختتام پذیر ہوگا ۔ عہدیداروں نے کہاکہ وزیراعظم نریندر مودی کی چیف منسٹرس کے ساتھ پیر کو طلب کردہ تین گھنٹے طویل میٹنگ میں اس سلسلے میں معقول اشارے ظاہر ہوئے ہیں ۔ گرین زون والے اضلاع میں محدود طورپر خانگی گاڑیوں کو چلانے کی اجازت دی جاسکتی ہے لیکن بھرپور پیمانے پر ٹرین اور ایئر سرویس جلد ہی شروع ہونے کا امکان نہیں ہے ۔ آج کی میٹنگ سے واقف ایک عہدیدار نے کہا کہ وسط مئی کے بعد کوووڈ۔19 کی صورتحال سے مشروط رکھتے ہوئے بعض مقامات کے درمیان چند شرطوں کے ساتھ ٹرین یا ایئر سرویس کا احیاء کئے جانے کا امکان ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ اسکولس ، کالجس ، شاپنگ مالس ، مذہبی مقامات اور پبلک ٹرانسپورٹ بدستور بند رہنے کا امکان ہے جبکہ 3 مئی کے بعد عوامی اور سماجی اجتماعات پر امتناع بھی جاری رہنے کی توقع ہے ۔ لاک ڈاؤن کے بارے میں قطعی فیصلہ اس ہفتے کے دوران کیا جائے گا ۔ یہ فیصلہ وباء کے خلاف جاری لڑائی کی حکمت عملی کے سلسلے میں میٹنگ منعقد کرتے ہوئے کیا جائے گا ۔ آج ویڈیو کانفرنس کے دوران بات کرنے والے 9 میں سے کم از کم پانچ وزرائے اعلیٰ نے 3 مئی کے بعد بھی لاک ڈاؤن جاری رکھنے پر زور دیا جبکہ چند نے کووڈ۔19 سے پاک اضلاع میں محدود سرگرمیوں کے ساتھ موجودہ تحدیدات میں محتاط انداز میں نرمی پیدا کرنے کی وکالت کی ۔ عہدیدار نے کہاکہ اڈیشہ ، گوا ، میگھالیہ اور چند دیگر ریاستیں مزید چند ہفتوں تک لاک ڈاؤن میں توسیع کے حق میں ہیں جبکہ بعض ریاستوں نے گرین زون والے اضلاع میں کہیں کہیں نرمی دینے کی تجویز رکھی جہاں گزشتہ 28 یوم میں کووڈ۔19 کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے ۔ عہدیداروں کے مطابق تمام چیف منسٹرس کا اتفاق ہے کہ لاک ڈاؤن سے دستبرداری بتدریج کرنا پڑے گا اور وہ بھی احتیاطی اقدامات اختیار کرنے کے بعد کیا جائے ۔ وزیراعظم نے اپنی بات رکھی کہ کورونا وائرس کا خطرہ ختم کرنے کیلئے ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے ۔ ہندوستان اگر زیادہ جلد لاک ڈاؤن کا اعلان کردیتا تو شاید بیشمار جانوں کو بچایا جاسکتا لیکن ہر کوئی مستقل نگرانی برقرار رکھنے کے تعلق سے سنجیدہ ہے ۔ مستقبل کے لائحہ عمل یعنی 3 مئی کے بعد کی صورتحال کے بارے میں فیصلہ ہفتہ 2 مئی سے قبل نہیں کیا جائے گا ۔ مائیگرنٹ ورکرس کا مسئلہ بھی بعض وزرائے اعلیٰ نے اُٹھایا اور دیگر ریاستوں میں پھنسے ورکرس کی سلامتی سے واپسی کے لئے نرمی دینے کی خواہش کی ۔ 25 مارچ کو لاک ڈاؤن شروع کرنے کے بعد سے وزیراعظم کی طرف سے چیف منسٹرس کے ساتھ یہ چوتھی میٹنگ ہوئی ۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ ، وزیرصحت ہرش وردھن اور اعلیٰ مرکزی حکومتی عہدیداران اس ویڈیو کانفرنس کے دوران شریک رہے ۔ کیرالا اور پنجاب کے چیف منسٹرس ویڈیو کانفرنس میں شرکت نہیں کرسکے ۔ لاک ڈاؤن کا پہلی مرتبہ اعلان وزیراعظم نے 24 مارچ کی رات کیا تھا تاکہ کورونا وائرس وباء کو پھیلنے سے روکا جاسکے ۔ اس میں 3مئی تک توسیع کی گئی۔