پتنگ بازی کیلئے چھتوں کا لاکھوں روپئے کرائے ، نیا رجحان

   

نئی دہلی: مکر سنکرانتی کا تہوارگجرات کے شہر احمد آباد میں ایک خاص انداز میں منایا جاتا ہے۔ یہاں کے لوگوں کو اس تہوار کا اصل مزہ کھمبے کے گھروں میں ہی ملتا ہے۔ پتنگ بازی کھمبوں کے گھروں کی چھتوں پر ہوتی ہے۔ اس کے لیے لوگ کرائے پر چھتیں بھی لیتے ہیں جس کے لیے وہ لاکھوں روپے خرچ کرتے ہیں۔ جو لوگ کھمبے گھروں کے بارے میں نہیں جانتے ہیں، تو ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ احمد آباد میں 1738-1753 کے دوران مغل اور مرہٹوں کے دور میں ایسے گھر حفاظتی نقطہ نظر سے بڑے صحنوں کے ساتھ بنائے گئے تھے۔ لکڑی کے دروازوں پر خاص نقش و نگار تھے۔ یہ گھر بہت مضبوط ہوتے تھے۔ یہاں تک پہنچنے کے لیے بہت تنگ گلیاں ہیں۔80 فیصد سے زیادہ چھتیں پہلے ہی بک ہو چکی ہیں۔مکر سنکرانتی احمد آباد کے لیے ٹیرس ٹورازم کا موقع بن جاتی ہے۔ اس وقت شہر کے علاقے کوٹ میں واقع کھمبے گھروں کی 80 فیصد سے زائد چھتیں بک ہو چکی ہیں۔ گزشتہ سال کے مقابلے اس بار قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لوگوں نے مکر سنکرانتی پر پتنگ بازی کے لیے ایک بڑا ٹیرس 50 ہزار سے ایک لاکھ روپے میں کرایہ پر لیا ہے۔مکر سنکرانتی پر بیرونی ریاستوں سے بھی بڑی تعداد میں لوگ پتنگ اڑانے احمد آباد آتے ہیں۔ کئی این آر آئیز نے ٹیرس بھی بک کرائے ہیں۔ شہر کے مغربی حصے میں رہنے والے احمد آبادکے رہائشی بھی ان کھمبے گھروں پر پتنگ اڑانے آتے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ٹیرس ٹورازم کا تصور یہاں 2010 میں شروع ہوا تھا۔