پجارا کا سست آغاز نقصان دہ ہونے کا خدشہ

   

ٹرینٹ برج : ہندوستانی ٹسٹ ٹیم کے مڈل آرڈر میں موجود تجربہ کار بیٹسمین چیتیشور پجارا جنھوں نے 2012 ء میں اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا اور انگلینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ جیسی ٹیموں کے خلاف سنچریاں بھی اسکور کیں، لیکن 33 سالہ کھلاڑی کا منفی پہلو یہ ہے کہ وہ کافی سست آغاز کرتے ہیں۔ پجارا کا دیگر بیٹسمنوں سے موازنہ کیا جائے تو یہ کافی سست بیٹسمین تصور کئے جاسکتے ہیں جیسا کہ پجارا نے تاحال 86 ٹسٹ مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کی ہے جبکہ ڈیوڈ وارنر بھی اتنے ہی مقابلوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرتے ہوئے 72.68 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں جبکہ پجارا کے رنز بنانے کی رفتار 44.64 ہے۔ اگر پجارا کا نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن سے موازنہ کیا جائے تو بھی ہندوستانی بیٹسمین ولیمسن سے سست ہی بیاٹنگ کرتے ہیں حالانکہ ولیمسن بھی کوئی جارحانہ بیاٹنگ کے لئے شہرت نہیں رکھتے۔ ولیمسن نے 85 ٹسٹ مقابلوں میں 7230 رنز اسکور کئے ہیں لیکن ان کا اسٹرائک ریٹ 51.76 ہے۔ پجارا نے بھلے ہی ہندوستان اور آسٹریلیا کی سست وکٹوں پر دھیمے آغاز کے بعد بڑا اسکور ضرور بنایا ہے لیکن انگلینڈ میں ان کی یہ حکمت عملی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے جیسا کہ ڈبلیو ٹی سی میں انھوں نے پہلی اننگز میں 54 گیندوں میں 8 اور دوسری اننگز میں 80 گیندوں میں 15 رنز اسکور کئے تھے جبکہ فرسٹ اننگز میں انھوں نے پہلا رن بنانے کے لئے 36 گیندوں کا سامنا کیا تھا۔ پجارا کی یہ طرز رسائی انگلینڈ کے خلاف ٹسٹ سیریز میں بیٹسمین اور ٹیم کے لئے نقصان دہ ہوسکتی ہے۔