ٹی آر ایس قائد کنٹی سرینواس پر الزام، مرنے سے قبل ایڈوکیٹ کا بیان
حیدرآباد : ضلع پدا پلی کے علاقہ راماگری میں پیش آئے ایک وحشیانہ قتل کی واردات میں وکیل جوڑے کو بہیمانہ طور پر موت کے گھاٹ اتاردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق جی وامن راؤ اور ان کی بیوی ناگامنی جو تلنگانہ ہائی کورٹ کے وکلاء ہیں وہاں کی ایک مقامی عدالت میں کام کے بعد شہر حیدرآباد کو لوٹ رہے تھے کہ بعض نامعلوم افراد نے راماگری علاقہ میں ان کی کار کو روک لیا اور اچانک تیزدھار ہتھیاروں سے وار کردیا ۔ اس واقعہ میں ناگامنی برسرموقع کار میں ہی ہلاک ہوگئی جبکہ ایڈوکیٹ وامن راؤ شدید زخمی حالت میں سڑک پر پڑے ہوئے دیکھے گئے ۔ وہاں سے گزرنے والے افراد نے اس سنسنی خیز قتل کی واردات کی ویڈیو بنائی اور بعد ازاں یہ ویڈیو سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی ۔ موت سے قبل ایڈوکیٹ وامن راؤ نے مقامی ٹی وی چیانل کو دیئے گئے بیان میں کہا کہ ان پر حملہ کے پس پردہ وہاں کے ٹی آر ایس لیڈر کنٹی سرینواس ہیں ۔ دواخانہ کو منتقلی کے دوران وامن راؤ کی بھی موت واقع ہوگئی ۔ اس سنسنی خیز قتل کی واردات کے بعد پدا پلی علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور پولیس کی ایک ٹیم نے وہاں پہنچ کر تحقیقات کا آغاز کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ وکیل جوڑا مفاد عامہ کے تحت کئی درخواستیں تلنگانہ ہائیکورٹ میں داخل کرتے رہا ہے جس میں راماگنڈم کمشنریٹ حدود میں شیلم رنگیا کی پولیس تحویل میں موت واقع ہونے کا بھی ایک مقدمہ ہائیکورٹ میں دائر کیا تھا ۔ سابق میں ایڈوکیٹ وامن راؤ اور پولیس کمشنر رچہ کنڈہ ، وی ستیہ نارائنا کی بھی فون پر بحث ہوئی تھی جس کے بعد تلنگانہ ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس راگھویندر سنگھ چوہان نے ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ ایم مہندر ریڈی کو وکیل کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کی تحقیقات کا حکم دیا تھا ۔ جس پر پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے اس سلسلہ میں تحقیقات کرنے کے بعد ہائیکورٹ میں اپنی رپورٹ داخل کی تھی ۔ مذکورہ جوڑے نے ہائیکورٹ سے یہ بھی گزارش کی تھی کہ پولیس ان کا تعاقب کررہی ہے اور انہیں سکیورٹی فراہم کی جائے ۔ وکلاء جوڑے کے قتل کے بعد تلنگانہ ہائیکورٹ کے بار اسوسی ایشن نے بھی اس واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے اس معاملہ کی تفصیلی تحقیقات کرنے اور خاطیوں کو کڑی سزاء دلانے کی حکومت سے اپیل کی ہے ۔ بعض وکلاء کی اسوسی ایشن نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اس قتل میں ملوث ملزمین کی کوئی وکیل پیروی نہ کریں ۔وکلاء تنظیموں نے اس کے خلاف کل عدالتوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔پولیس کمشنر رچہ کنڈہ وی ستیہ نارائنا نے بتایا کہ خاطیوں کی گرفتاری کیلئے 5 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور خاطیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاسک فورس کے علاوہ سائبر کرائمس کی ٹیمیں بھی سرگرم ہیں اور مہلوک وکیل کے والد کی شکایت پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ۔ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا ہے کہ کرایہ کے قاتلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔