جج کو ویڈیو کلپنگ پیش کی گئی، پدیاترا کی اجازت پر کل دوبارہ سماعت
حیدرآباد۔یکم؍ مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے پدیاترا کے دوران وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی سربراہ وائی ایس شرمیلا کے قابل اعتراض ریمارکس پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ عدالت نے وائی ایس شرمیلا کو ہدایت دی کہ 3 مارچ سے قبل اضافی حلفنامہ داخل کریں جس میں ہائی کورٹ کے احکامات کی پابندی اور پدیاترا کے دوران غیر پارلیمانی الفاظ سے گریز سے اتفاق کیا جائے۔ جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے شرمیلا کی درخواست کی سماعت کی جو پولیس کی جانب سے پدیاترا کی اجازت نہ دینے سے متعلق فیصلہ کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ جسٹس بی وجئے سین ریڈی نے کہا کہ شرمیلا کے الفاظ پدیاترا کے دوران حکومت کے خلاف جارحانہ ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ شرمیلا بی آر ایس قائدین کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کررہی ہیں۔ ہائی کورٹ میں شرمیلا کی تقریر کی ایک ویڈیو کلپ پیش کی گئی۔ حکومت کے وکیل نے کہا کہ شرمیلا عدالت کی جانب سے عائد کردہ شرائط کی مخالفت کررہی ہیں اور عدالت کا کوئی احترام نہیں ہے۔ شرمیلا کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل عام طور پر نرم لہجہ اور زبان کا استعمال کرتی ہیں لیکن اگر کوئی ان کے خلاف توہین آمیز انداز میں گفتگو کرے تو وہ اس کا جواب دینے پر مجبور ہیں۔ ہائی کورٹ نے شرمیلا کو ہدایت دی کہ وہ ہائی کورٹ کے احکامات تک محبوب آباد ضلع میں پدیاترا اور جلسہ عام نہ کریں۔ ویڈیو کلپ کا مشاہدہ کرنے کے بعد جج نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گذار کیونکر ایسے ریمارکس اور زبان استعمال کرسکتی ہیں۔ جج نے سوال کیا کہ کیا مرد سیاستدانوں کی جانب سے اسی طرح کے ریمارکس کو وہ قبول کریں گی؟۔ جسٹس وجئے سین ریڈی نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر انتباہ دیتے ہوئے 3 مارچ تک سماعت کو ملتوی کردیا۔ر
