پرائمری ہیلت سنٹرس میں یکم اپریل سے ٹیکہ اندازی

   

کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر 2 ہزار مراکز میں ویکسین دینے کا فیصلہ، انتظامات مکمل
حیدرآباد : تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر محکمہ صحت نے یکم اپریل سے ریاست کے 2 ہزار مراکز میں ٹیکہ اندازی کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے کورونا پر قابو پانے کے لئے بڑے پیمانے پر احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ دیہی علاقوں میں رہنے والے عوام کے لئے بھی ٹیکہ دستیاب رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ریاست میں ابھی تک سرکاری دواخانوں، سوشیل ہیلت سنٹرس، علاقائی اور اضلاع ہیڈکوارٹر ہاسپٹلس کے ساتھ جملہ 500 سے زائد مراکز سے ٹیکہ اندازی کی مہم چلائی جارہی ہے۔ ان کی تعداد مزید ایک ہزار تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تمام پرائمری ہیلت سنٹرس پر کورونا ٹیکہ دینے کے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے جارہے ہیں۔ ریاست میں 200 سے زیادہ خانگی ہاسپٹلس میں کورونا ٹیکہ دیا جارہا ہے۔ ان کی تعداد 1000 تک بڑھانے کی منظوری دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ یکم اپریل سے 45 سال سے زائد عمر والوں کو ٹیکہ دینے کا جو فیصلہ کیا گیا ہے، اس کے پیش نظر ریاست میں کم از کم 2 ہزار مراکز سے کورونا ٹیکہ دینے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔ ریاست کے بعض اضلاع میں تجربہ کے طور پر چند پرائمری ہیلت سنٹرس کی جانب سے کورونا ٹیکہ دیا جارہا ہے۔ یکم اپریل سے انھیں مستقل سنٹرس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہیلت ڈائرکٹر جی سرینواس راؤ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر خانگی مراکز میں مقررہ قیمت 250 روپئے سے زیادہ فیس وصول کرنے پر اس کی ڈسٹرکٹ ہیلت آفیسر سے شکایت کریں۔ مضر اثرات سے نمٹنے کے لئے تمام پرائمری ہیلت سنٹرس میں ادویات کا کٹس اور ایمبولنس کو تیار رکھنے کے احکامات جاری کئے گئے۔ ایمرجنسی علاج کے لئے سرکاری و خانگی 60 سے زائد ہاسپٹلس کا انتخاب کیا گیا ہے۔